کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 175
الصَّلاَۃِ وَفی رِوَایَۃٍ قَارُوْا فِی الصَّلٰوۃ۔
مہربانی فرما کر ترتیب کے ساتھ ان سوالوں کا جواب حدیث کے مطابق دیا جائے (طالب جواب)
اختر حسین ولد حکیم مشتاق احمد جلال پور پیروالہ ضلع ملتان28/7/95
ج: دس سوالوں کے جواب ترتیب وار مندرجہ ذیل ہیں بتوفیق اللہ تبارک وتعالیٰ وعونہ ۔
(۱) حنفی لوگ وتروں کی تیسری رکعت میں رفع الیدین کرتے ہیں سوال ہے کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وتروں کی تیسری رکعت میں آخری عمر شریف تک رفع الیدین کرنا ثابت ہے ؟ اگر ہے تو دلیل پیش کریں اگر نہیں تو پھر رکوع والے رفع الیدین کے متعلق یہ آخری عمر شریف والا سوال کیوں ؟ تو انصاف کا تقاضا ہے کہ وتروں کی تیسری رکعت والے رفع الیدین کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری عمر شریف تک ہونا ثابت کریں یا پھر رکوع والا رفع الیدین بھی شروع کر دیں کیونکہ اس کو آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت تو تسلیم فرما رہے ہیں صرف اس کے آخری عمر شریف تک ہونے کے ثبوت کو محل نظر قرار دے رہے ہیں اور آخری عمر شریف تک بلکہ پوری عمر شریف میں صرف ایک دفعہ وتروں کی تیسری رکعت والے رفع الیدین کو بھی ابھی تک آپ ثابت نہیں کر پائے اس کے باوجو دآپ وہ کر رہے ہیں رہا رکوع والے رفع الیدین کے منسوخ ہونے کا دعویٰ تو وہ درست نہیں ۔
صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہے ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کرتے اور رکوع سے سر اٹھاتے تو رفع الیدین کرتے‘‘ اور صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہی ہے ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعتوں سے کھڑے ہوتے تو رفع الیدین کرتے‘‘[1] اور معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمر شریف تک رکوع کرنا ، رکوع سے سر اٹھانا اور دو رکعتوں سے اٹھنا ثابت ہے لہٰذا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمر شریف تک ان تینوں مقاموں میں رفع الیدین کرنا بھی ثابت ہوا ۔
پھر افتتاح نماز والا رفع الیدین حنفی لوگ بھی کرتے ہیں آیا ان کے نزدیک اس رفع الیدین کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمر شریف تک کرنا ثابت ہو چکا ہے ؟ اگر جواب اثبات میں ہے تو دلیل پیش فرمائیں ورنہ رکوع والے رفع الیدین کی طرح اس کو بھی چھوڑ دیں اگر آپ فرمائیں کہ رکوع والا رفع الیدین منسوخ ہو چکا ہے تو یہ محض آپ کا اور آپ کے ہمنواؤں کا دعویٰ ہی ہے دلیل اس کی کوئی نہیں ۔
بعض حنفی تکبیرات عیدین میں بھی رفع الیدین کرتے ہیں ان سے پوچھنا چاہیے کیا تکبیرات عیدین میں رسول
[1] [بخاری۔الاذان۔باب رفع الیدین فی التکبیرۃ الاولی مع الافتتاح سواءً۔ مسلم۔الصلاۃ۔باب استحباب رفع الیدین حذو المنکبین]