کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 173
نیز علامہ بنوری رحمہ اللہ ہی لکھتے ہیں ’’ وقال فی نیل الفرقدین (ص۲۲) إِنَّ الرّفْعَ مُتْوَاترٌ إِسْنَادًا وَعَمَلاً ، وَلاَ یُشَکُّ فِیْہِ ، وَلَمْ یُنْسَخْ وَلاَ حَرْفٌ مِنْہُ‘‘ الخ [1] علامہ محمد انور شاہ صاحب کشمیری نے نیل الفرقدین صفحہ ۲۲ پر فرمایا ’’یقینا رفع الیدین سند اور عمل کے لحاظ سے متواتر ہے اور اس میں شک نہیں کیا جاتا اور نہ وہ منسوخ ہے اور نہ ہی اس کا کوئی حرف ‘‘ ۔ مولانا محمد انور شاہ صاحب کشمیری اور مولانا محمد یوسف صاحب بنوری رحمہما اللہ تبارک وتعالیٰ کے مندرجہ ذیل بیانوں سے واضح ہے کہ بعض الناس کا قول ’’رفع الیدین کی سب حدیثیں ضعیف ہیں‘‘ سچ نہیں ہے ورنہ شاہ صاحب کشمیری اور علامہ صاحب بنوری کے مندرجہ بالا بیان صحیح اور درست نہیں قرار پاتے۔ واللہ اعلم ۱۰/۹/۱۴۱۶ ھ س: آپ کی خدمت اقدس میں ۱۰ سوال روانہ کر دئیے ہیں آپ برائے مہربانی صحیح احادیث سے حل فرما کر میرے ایڈریس پر روانہ کر دیں ۔ یہ سوال بریلوی حضرات کی طرف سے عدم رفع الیدین کے متعلق ہیں ۔ خواجہ خلیل الرحمان اہل حدیث جلال پور پیر والا کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمر شریف تک رفع الیدین کرنا ثابت ہے ۔ خلفاء راشدین حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ ، اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے علیحدہ علیحدہ ان کے اپنے اپنے دور میں رفع الیدین کرنا ثابت ہے ؟ امام طحاوی رحمہ اللہ ، علامہ عینی رحمہ اللہ اور امام ابن ہمام رحمہ اللہ نے جو بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے حوالہ سے رفع الیدین کے منسوخ ہونے کا دعویٰ کیا ہے کیا یہ صحیح نہیں ہے ؟ علامہ عینی حنفی رحمہ اللہ نے جو عمدۃ القاری شرح بخاری میں لکھا ہے ۔ اِنَّہ ابْتَدَائُ الْاِسْلاَمِ ثُمَّ نُسِخَکہ رفع الیدین ابتداء اسلام میں تھا پھر منسوخ کر دیا گیا ؟ اسلام کے ابتدائی زمانہ میں جب لوگ نئے نئے مسلمان ہوئے تھے اور ان میں سے بعض لوگ نماز پڑھتے وقت اپنی بغلوں میں بت دبائے رکھتے تھے تب ہی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع الیدین کا حکم دیا تھا اور بعد میں رفع الیدین منسوخ کر دیا تھا جیسا کہ علامہ عینی رحمہ اللہ نے شرح بخاری میں اس کا منسوخ ہونا لکھا ہے ۔ بخاری شریف جلد اول ص ۷۴ میں ہے ۔ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ ِصلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یُصَلِّیْ وَہُوَ حَامِلٌ اُمَامَۃَ: کہ حضور علیہ السلام امامہ رضی اللہ عنہ کو (جو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی تھی) اٹھا کر نماز پڑھتے تھے یہاں بھی کَانَ یُصَلِّیْ ہے اور رفع
[1] معارف السنن ۲/۴۵۹