کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 172
ج: نَعَمْ ثَبَتَ [جی ہاں : ثابت ہے ]عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ رضى اللّٰه عنه قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِذَا قَرَأَ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّآلِّیْنَ قَالَ آمِیْن وَرَفَعَ بِہَا صَوْتَہٗ وَفِی رِوَایَۃِ التِّرْمِذِیْ مَدَّ بِہَا صَوْتَہٗ[1] [حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّآلِّیْنَ تلاوت کرتے تو بلند آواز سے آمین کہتے اور ترمذی کی ایک روایت میں ہے اپنی آواز کو لمبا آمین کے ساتھ کرتے]
۱۱/۵/۱۴۱۶ ھ
رفع الیدین
س: مسلم شریف میں ایک حدیث آتی ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نماز میں رفع الیدین کر رہے تھے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دیکھ کر فرمایا کہ تم ہاتھوں کو اس طرح ہلا رہے ہو گویا کہ وہ شریر گھوڑوں کی دمیں ہیں ۔ اس حدیث کے نیچے مترجم مسلم شریف کے حاشیہ میں علامہ وحید الزمان نے امام نووی رحمہ اللہ کا ایک قول نقل کیا ہے کہ اس حدیث سے رفع الیدین کی ممانعت ثابت کرنے والے بے علم اور احادیث نبویہ سے ناواقف ہیں۔ علامہ صاحب نے امام نووی کا یہ قول کس کتاب سے نقل کیا ہے کتاب کا نام وغیرہ بتا دیں ؟ عبدالغفور ولد عبدالحق لاہور
ج: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ کا رسالہ ’’جزء رفع الیدین‘‘ مطالعہ فرمائیں ۔ واللہ اعلم ۲۲/۵/۱۴۱۷ ھ
س: مولانا ذر ولی خاں صاحب آف کراچی نے فرمایا ہے کہ رفع الیدین کی سب حدیثیں ضعیف ہیں کیا انہوں نے سچ فرمایا ہے ؟ امجد علی
ج: آپ نے بعض الناس کا قول ’’رفع الیدین کی سب حدیثیں ضعیف ہیں‘‘ نقل فرما کر پوچھاہے کہ ’’کیا انہوں نے سچ فرمایا ہے ؟‘‘ تو جواباً گذارش نہیں ہر گز نہیں کیونکہ مولانا محمد یوسف صاحب بنوری رحمہ اللہ نے معارف السنن میں رفع الیدین کی احادیث کی تعداد پر بحث کے دوران اپنے شیخ واستاذ مولانا محمد انور شاہ صاحب کشمیری رحمہ اللہ کی دو کتابوں ’’نیل الفرقدین‘‘ اور ’’کشف الستر‘‘ سے ان کے بیان کا خلاصہ نقل فرمایا ہے چنانچہ وہ اس کا نتیجہ ان الفاظ میں ذکر فرماتے ہیں ’’ فبقی نحو اثنی عشر لا أزید‘‘ جس کا مطلب یہ ہے کہ رفع الیدین کے بارہ میں صحیح سندوں کے ساتھ تقریباً بارہ حدیثیں ہیں نہ کہ ان سے زیادہ ۔[2]
[1] [سنن ابی داود ص ۱۷۶ ج۱ للشیخ الالبانی سنن ترمذی ص ۷۹ ج۱ شیخ الالبانی]
[2] معارف السنن ۲/۴۶۳