کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 171
ج: مبلغ پانچ صد والے انعامی چیلنج کی بنیاد مندرجہ ذیل امور پر ہے ۔ ثبوت میں پیش کی جانے والی حدیث صحاح ستہ میں ہو صحاح ستہ کے علاوہ کسی اور کتاب کی نہ ہو ۔ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول وفرمان ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل نہ ہو اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تقریر ہو ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول وفرمان بھی بصورت امر ’’کیا کرو‘‘ ہو نہ کہ بصورت خبر یا امر کے علاوہ بصورت دیگر ۔ آیا کوئی حنفی نقل یا عقل سے ثابت کر سکتا ہے کہ کسی مسئلہ کے اثبات کے لیے ان تین امورکا ہونا ضروری ہے ان میں سے کوئی ایک بھی اگر نہ ہو تو مسئلہ ثابت نہیں ہو گا ؟ نہیں ہر گز نہیں تو پھر آخر یہ شرائط کیوں ؟ پھر دیکھئے یہ شرائط عائد کرنے والے خود حوالہ دیتے ہیں ’’مصنف ابن ابی شیبہ بیہقی اور جامع المسانید للامام الاعظم کا‘‘ ان منصف مزاجوں سے پوچھئے آیا ان تین کتابوں میں سے کوئی بھی صحاح ستہ میں شامل ہے ؟ پھر کیا ’’کنز العمال اور مراسیل ابی داود‘‘ میں سے کوئی صحاح ستہ میں شامل ہے ؟ نہیں ہر گز نہیں۔ پھر اس چیلنج کی عبارت کا صاف صاف مفہوم ہے کہ ان مذکور بالا تین شرائط کے بغیر بلند آواز سے آمین کہنے کا ثبوت چیلنج دینے والوں کو بھی تسلیم ہے اور عمل کے لیے اسی قدر ثبوت کافی ہے کیونکہ کسی چیز پر عمل کے لیے اس کا صحاح ستہ میں ہونا کوئی ضروری نہیں اور نہ ہی اس کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول بصورت امر ہونا ضروری ہے بلکہ کسی مسئلہ پر اعتقاد یا عمل یا اس کے مطابق قول کے لیے اس کے ثبوت کا قرآن مجید میں ہونا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی ایک قولی یا فعلی یا تقریری حدیث میں ہونا کافی ہے خواہ وہ حدیث صحاح ستہ میں ہو یا صحاح ستہ کے علاوہ کسی اور کتاب میں ہو بشرطیکہ وہ صحیح یا حسن ہو ۔ اگر اس قسم کے انعامی اعلانوں سے آپ کے نزدیک کوئی مسئلہ ثابت ہوتا ہے تو سنیں ’’اگر کوئی شخص یہ ثابت کر دے کہ صحاح ستہ میں یہ حدیث صحیح یا حسن موجود ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو کہ اے لوگو ! نماز میں آمین بلا آواز کہا کرو تو ثبوت لانے والے کو مبلغ ایک ہزار روپیہ انعام دیا جائے گا‘‘ پھر اس اعلان کو مذکور بالا مسئلہ ’’عورت اور مرد کی نماز میں رفع الیدین جلوس اور سجود میں فرق‘‘ کے بارے میں بھی بنا لیں ۔ ۲۴/۴/۱۴۱۶ ھ س: ہَلْ ثَبَتَ حَدِیْثٌ فِی الْجَہْرِ بِآمِیْنِ ؟ اَمْ لَمْ یَثْبُتْ شَیْئٌ؟ [کیا آمین کو جہر کہنے کی کوئی حدیث ہے یا نہیں ؟ ] صلاح بن عایض الشلاحی الکویت۲۶ربیع الاول ۱۴۱۶ ھ