کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 169
شیخ صاحب خود لکھتے ہیں ’’فقد ثبت ہذا عن أبی ہریرۃ لتصریح ابن إسحاق بالتحدیث فزالت شبہۃ تدلیسہ‘‘ [1]اگر کوئی صاحب فرمائیں کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ والی اس مرفوع حدیث میں لفظ ’’رکعۃ‘‘ سے مراد رکوع ہے تو ہم جواباً گذارش کریں گے رکعت بمعنی رکوع مجاز ہے حقیقت نہیں وَالْأَصْلُ أَنْ یُحْمَلَ اللَّفْظُ عَلَی الْحَقِیْقَۃِ ، وَلاَ قَرِیْنَۃَ ہٰہُنَا تَمْنَعُ أَنْ یُحْمَلَ اللَّفْظُ عَلٰی حَقِیْقَتِہِ وَکَوْنُ لَفْظِ ’’رَکْعَۃ‘‘ ہٰہُنَا بَعْدَ قَوْلِہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ’’فَاسْجُدُوْا‘‘ لَیْسَ مِنَ الْقَرِیْنَۃِ فِيْ شَیْئٍ لِضُعْفِ دَلاَلَۃِ الْاِقْتِرَانِ فَہٰذَا الْحَدِیْثُ یَدُلُّ بِالْمَنْطُوْقِ عَلٰی أَنَّ مُدْرِکَ السَّجْدَۃِ لَیْسَ بِمُدْرِکٍ لِلرَّکْعَۃِ وَأَنَّ مُدْرِکَ الرَّکْعَۃِ مُدْرِکٌ لِلصَّلاَۃِ ، وَیَدُلُّ بِالْمَفْہُوْمِ أَنَّ مُدْرِکَ مَا دُوْنَ الرَّکْعَۃِ کَمُدْرِکِ الرُّکُوْعِ مَثَلاً لَیْسَ بِمُدْرِکٍ لِلصَّلاَۃِ ۔ باقی رہی عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کی حدیث ’’إن ذلک من السنۃ‘‘ تو وہ صف کے پیچھے دور رکوع کر کے صف میں شامل ہونے کے متعلق ہے مدرک رکوع کے مدرک رکعت ہونے کے متعلق نہیں جیسا کہ شیخ صاحب کی إرواء الغلیل میں تقریر سے واضح ہے لہٰذا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کی اس حدیث کو مدرک رکوع کے مدرک رکعت ہونے کی دلیل بنانا درست نہیں ۔ ۲۴/۱۱/۱۴۱۴ ھ س: دو آدمی جماعت کروا رہے ہوں تو تیسرا آدمی جماعت میں کیسے شامل ہو گا کس طرف کھڑا ہو گا؟ سید عبدالغفور ج: دو آدمی جماعت کروا رہے ہوں تیسرا آدمی آ گیا امام صاحب مقتدی کو پیچھے کر دیں صحیح مسلم جلد دوم ص ۳۱۷ میں ہے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے پھر جبار بن صخر رضی اللہ عنہ آ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں جانب کھڑے ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں کو اپنے پیچھے کر دیا ۔ ۱۸/۸/۱۴۱۹ ھ س: جماعت میں امام کے عین پیچھے کھڑا ہونے کے لیے کسی اہلیت کی ضرورت ہے یا ہر جاہل داڑھی منڈھا اور جواریا کھڑا ہو سکتا ہے؟ محمد ادریس فاروقی سوہدرہ گوجرانوالہ ج: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے :﴿لِیَلِیَنِّیْ مِنْکُمْ اُوْلُوْا الْأَحْلاَمِ وَالنُّہٰی[2] [تم میں سے عقلمندر اور سمجھ والے لوگ میرے قریب رہیں] ۲۳/۱۱/۱۴۱۸ ھ س: چار پانچ سالہ بچہ باپ کے ساتھ نماز کے لیے کھڑا جماعت کے ساتھ اب بچہ ادھر ادھر دیکھتا ہے اور صف برقرار نہیں رہتی اب کیا حکم ہے ؟ حافظ محمد فاروق
[1] إرواء الغلیل ص ۲۶۵ ج۲ [2] [سنن ابی داود جلد اول ۔ باب من یستحب ان یلی الامام ۔ رواہ مسلم مشکوۃ باب تسویۃ الصف]