کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 163
حالت سجدہ میں ہوں پس تم بھی سجدہ کرو اور اس کو کچھ بھی شمار نہ کرو جس نے رکعت کو پا لیا پس تحقیق اس نے نماز کو پا لیا ۔
(۲) حضرت عبدالعزیز بن رفیع سے وہ ایک آدمی سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں جب تم نماز کو آؤ اور امام رکوع کر رہا ہو تم بھی رکوع کرو اور اگر سجدہ کی حالت میں ہو تم بھی سجدہ کرو اور تم سجدہ کو شمار نہ کرو جب اس کے ساتھ رکوع نہ ہو ۔
البانی نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کو رجل کی حدیث کی تقویت کی وجہ سے صحیح کہا ہے (اور ہم کو یہ بات پہنچی ہے کہ وہ ایک ایسے مخطوطہ پر واقف ہوئے ہیں کہ جس میں یہ ہے کہ وہ رجل صحابی انصاری ہے )
(۳) عمل صحابہ اس چیز کا تقاضا کرتا ہے کہ امام کے ساتھ رکوع کو پا لینا رکعت کو پا لینا ہے پس اس آدمی سے قراء ۃ فاتحہ کی فرضیت ساقط ہو جائے گی اور وہ حدیث﴿مَا اَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوْا وَمَا فَاتَکُمْ فَاَتِمُّوْا﴾ سے مخصوص ہو گا] غلام رسول ربانی
س: أَمَّا بَعْدُ فَقَدْ انتہٰی إِلَیَّ مَکْتُوْبٌ مِنْکَ قدْ وَجَّہْتَ فِیْہِ إِلَیَّ ثَلاَثَ مَسَائِلَ لِبَعْضِ أَصْحَابِکَ حفظہ اللّٰہ تعالی ، وبارک فی علمہ ، وعملہ ۔
اَلْمَسْأَلَۃُ الْأُوْلٰی أَنَّ مَنْ أَدْرَکَ الرُکُوْعَ مَعَ الْإِمَامِ فَقَدْ أَدْرَکَ الرَکْعَۃَ فَتَسْقُطُ عَنْہُ فَرْضِیَّۃُ قِرَائَۃِ الْفَاتِحَۃِ ، وَیَکُوْنُ مَخْصُوصاً مِنْ حَدِیْثِ : مَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوْا ، وَمَا فَاتَکُمْ فَأَتِمُّوْا ۔
وَاسْتَدَلَّ صَاحِبُکَ ہٰذَا عَلٰی دَعْوَاہٗ ہٰذِہِ بِثَلاَثَۃِ أُمُوْرٍ :
اَلْأَوَّلُ حَدِیْثُ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : إِذَا جِئْتُمْ إِلَی الصَّلٰوۃ وَنَحْنُ سُجُوْدُ فَاسْجُدُوْا ، وَلاَ تَعُدُّوْہَا شَیْئًا وَمَنْ أَدْرَکَ الرَّکْعَۃَ فَقَدْ أَدْرَکَ الصَّلاَۃَ ۔ رَوَاہٗ أَبُوْ دَاوُدَ ، وَابْنُ خُزَیْمَۃَ ، وَالدَّارَ قُطْنِیُّ وَالْحَاکِمُ رَحِمَہُمُ اللّٰہ تَعَالٰی
اَلثَّانِیْ حَدِیْثُ عَبْدِ الْعَزِیْزِ بْنِ رُفَیْعٍ عَنْ رَجُلٍ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا جِئْتُمْ وَالْإِمَامُ رَاکِعٌ فَارْکَعُوْا، وَإِنْ کَانَ سَاجِدًا فَاسْجُدُوْا ، وَلاَ تَعْتَدُّوْا بِالسُّجُوْدِ إِذَا لَمْ یَکُنْ مَعَہُ الرُّکُوْعُ ۔ رَوَاہُ الْبَیْہَقِیُّ رَحِمَہُ اللّٰہ تَعَالٰی
اَلثَّالِثُ عَمَلُ بَعْضِ الصَّحَابَۃِ رضوان اللّٰہ اجمعین
لٰکِنَّ ہٰذِہِ الْأُمُوْرَ الثَلاَثَۃَ لاَ تُثْبِتُ دَعْوَاہُ الْمَذْکُوْرَۃَ قَبْلُ
أَمَّا حَدِیْثُ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی للّٰهُ عنہ فَلِأَنَّ فِیْ إِسْنَادِہِ یَحْیٰی بْنَ أَبِیْ سُلَیْمَانَ الْمَدِیْنِیَّ ، وَہُوَ ضَعِیْفُ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ ۔ قَالَ الشَّیْخُ الْأَلْبَانِیْ حَفِظَہُ اللّٰہ ِتَعَالٰی ، وَبَارَکَ فِیْہِ بَلْ قَالَ الْبُخَارِیُّ : مُنْکَرُ الْحَدِیْثِ۔