کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 161
آواز گدھے کی آواز ہے] رہا ایسی صورت میں نماز پڑھنے والے کے جواب دینے کا معاملہ تو وہ بول کر زبان کے ساتھ وعلیکم السلام نہیں کہہ سکتا ہاں ہاتھ وغیرہ کے اشارے کے ساتھ جواب دے سکتا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ۔[1]
۱۱/۳/۱۴۱۸ ھ
س: فجر کی نماز جماعت کے ساتھ نہیں پڑھتا سستی ہو جاتی ہے کوئی وظیفہ بتائیں کہ میں فجر کی نماز باجماعت ادا کر سکوں ؟
محمد عثمان غنی لاہور
ج: اَللّٰہُمَّ مُصَرِّفَ الْقُلُوْبِ صَرِّفْ قُلُوْبَنَا عَلٰی طَاعَتِکَ[2] ۱/۸/۱۴۱۷ھ
س: عام طور پر مشہور ہے کہ جس جگہ یا مصلیٰ پر ایک دفعہ نماز ہو جائے وہاں دوبارہ جماعت نہیں ہو سکتی اس جگہ سے آگے پیچھے ہٹ کر نماز ادا کرنی چاہیے ؟ کیا یہ بات درست ہے ؟ انجینئر محمد نعیم ضلع خوشاب جوہر آباد11/4/94
ج: اللہ تعالیٰ کا حکم ہے﴿وَارْکَعُوْا مَعَ الرَّاکِعِیْنَ﴾ باجماعت نماز پڑھو اس آیت کریمہ کے پہلی جماعت کے ساتھ خاص ہونے کی کوئی دلیل نہیں اسی طرح باجماعت نماز ادا کرنے کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث﴿صَلٰوۃُ الْجَمَاعَۃِ تَفْضُلُ صَلٰوۃَ الْفَذِّ﴾ [3]الخ [جماعت کے ساتھ نماز فضیلت رکھتی ہے اکیلے نماز پڑھنے پر] کے بعد پہلی جماعت کے ساتھ خاص ہونے کی کوئی دلیل نہیں ۔ رہا مسئلہ جس جگہ مسجد کے اندر امام راتب جماعت کے دوران کھڑا ہوتا ہے اس جگہ پر بعد میں جماعت کرانے والا امام غیر راتب کھڑا ہو سکتا ہے یا نہیں ؟ تو اس سلسلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان﴿وَلاَ یُجْلَسُ عَلٰی تَکْرِمَتِہٖ اِلاَّ بِاِذْنِہِ﴾[4] [کسی کی اجازت کے بغیر اس کی عزت والی جگہ پر نہ بیٹھے] کوملحوظ رکھا جائے گا ۔ ۹/۱۱/۱۴۱۴ ھ
س: سورتوں کے بعد جو جواب دیا جاتا ہے یہ صحیح ہے ؟ شفیق الرحمن لاہور
ج: مقتدی بآواز بلند یا بآواز جواب نہیں دے سکتے ۔ ۱۷/۶/۱۴۲۰ ھ
س: رکوع کی رکعت کے بارے میں حدیث پیش کرتے ہیں حضرت ابوبکرہ والی اور آخر میں یہ لفظ ’’لاَ تُعِدْ‘‘ اس سے استدلال کرتے ہیں کہ اپنی نماز کو نہ لوٹا ۔ میں اس بارے میں پریشان ہوں کہ ایک حدیث میں ہے وہ نماز نہیں
[1] [ابوداود الصلوۃ باب رد السلام فی الصلوۃ ، ترمذی الصلوۃ ۔ باب ما جاء فی الإشارۃ فی الصلوۃ]
[2] [اے اللہ دلوں کو پھیرنے والے ہمارے دلوں کو اپنی بندگی پر پھیر دے] [مشکوۃ ۔ کتاب الایمان ۔ باب الایمان بالقدر الفصل الاول]
[3] بخاری۔الجماعۃ والامامۃ۔مسلم۔المساجد۔باب فضل صلاۃ الجماعۃ۔
[4] [ترمذی جلد اول ۔ ابواب الصلوۃ باب من احق بالامامۃ ص۵۵]