کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 159
ج: اگر اس نے یہ بات جماعت کی اہمیت سے انکار یا جماعت کے ساتھ استخفاف اور استہزاء کی بنیاد پر کہی ہے تو وہ امامت کا اہل نہیں۔ ۹/۷/۱۴۱۷ ھ س: ایک شخص کی داڑھی پوری ہے مگر عام نمازوں میں سستی کرتا ہے اور مسجد کی انتظامیہ میں اہم عہدہ کا خواہش مند ہے اور جماعت میں دیر سے ملتا ہے ایک دو تین رکعت بعد میں ادا کرتا ہے خطبہ جمعہ میں بھی دیر سے آتا ہے مسجد میں جو امام خطیب آئے اسے پریشان کرتا ہے البتہ مہمان نواز اور امانت دار ہے کیا ایسا شخص اہل حدیث کہلا سکتا ہے اور مسجد اہل حدیث کے اہم عہدہ پر رہ سکتا ہے کیا یہ جماعت کروا سکتا ہے ؟ محمد ادریس فاروقی سوہدرہ گوجرانوالہ ج: ہاں کہلا سکتا ہے وقتا فوقتا جماعت بھی کروا سکتا ہے مسجد کے اہم عہدہ پر برقرار رہنے کے متعلق اہل مسجد باہمی صلاح مشورہ کریں ۔ ۲۳/۱۱/۱۴۱۸ ھ س: کسی ایسے امام کے پیچھے جو جھوٹ بولتا ہو ، غیبت کرتا ہو ، چغل خوری کرتا ہو ، وعدہ خلافی کرتا ہو، بھائیوں کے درمیان ناچاقی کراتا ہو ، اپنی جماعت سے دوسری جماعتوں کو ترجیح دیتا ہو ، سگریٹ نوشی کرتا ہو ، نماز ہو جاتی ہے ؟ سید عبدالرحمن شاہ ضلع راجن پور ج: ایسے امام کے پیچھے نماز ہو جاتی ہے ۔ البتہ بجذبہ خیر خواہی اسے ان حرکات سے باز رہنے کی نیک نیتی کے ساتھ تلقین کرتے رہنا چاہیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے﴿اَلدِّیْنُ النَّصِیْحَۃُ[1] [دین خلوص اور خیر خواہی کا نام ہے] الحدیث۔ واللہ اعلم ۸/۳/۱۴۱۷ ھ س: کیا تعویذ کرنے والا آدمی ،یا جھوٹ بولنے والا آدمی ، یا جادو وغیرہ کرنے والا آدمی ان میں سے کوئی بھی امامت کروا سکتا ہے یا نہیں ؟ قرآن اور حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں ؟ ابو سعد محمد یوسف احرارضلع ایبٹ آباد ہزارہ ج: تعویذ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں خواہ تعویذ قرآنی وحدیثی ہو یا غیر قرانی وحدیثی ۔ کفریہ یا شرکیہ تعویذات کرنے والا امامت نہیں کروا سکتا جیسا کہ جادو کرنے والا امامت نہیں کروا سکتا کیونکہ کفروشرک تو کفروشرک ہے اور جادو کو بھی آیت﴿وَاتَّبَعُوْا مَا تَتْلُوا الشَّیَاطِیْنُ﴾الخ [2] [اور انہوں نے پیروی کی جو پڑھا شیطانوں نے] میں کفر ہی قرار دیا گیا ہے البتہ کبھی کبھار جھوٹ بولنے والا کبھی کبھار جماعت کروا سکتا ہے اسے مستقل امام نہیں بنایا جا
[1] [مسلم کتاب الایمان باب بیان انّ الدین النصیحۃ] [2] البقرۃ پ۱ آیت ۱۰۲