کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 156
ج: فرض نہیں اجازت ہے﴿لاَ تَمْنَعُوْا اِمَائَ اللّٰهِ مَسَاجِدَ اللّٰه﴾[1] [اللہ کے گھروں سے اللہ کی بندیوں کو نہ روکو]
س: کیا عورت عورتوں کی امامت کروا سکتی ہے ؟ محمد امجد آزاد کشمیر
ج: امامت عورت کے لیے ایک حدیث پیش کی جاتی ہے﴿عَنْ أُمِّ وَرَقَۃَ بِنْتِ عَبْدِ اللّٰهِ ابْنِ الْحَارِثِ الْأَنْصَارِی ، وَکَانَتْ قَدْ جَمَعَتِ الْقُرْآنَ ، وَکَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَدْ أَمَرَہَا أَنْ تَؤُمَّ أَہْلَ دَارِہَا ، وَکَانَ لَہَا مُؤَذِّنٌ ، وَکَانَتْ تَؤُمُّ أَہْلَ دَارِہَا﴾ [حضرت ام ورقہ رضی اللہ عنہا بنت عبداللہ بن حارث انصاری سے روایت ہے اور اس نے قرآن جمع کیا ہوا تھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حکم دیا تھا کہ وہ گھر والوں کی امامت کرائے اور ان کا مؤذن تھا اور وہ اپنے گھر والوں کی امامت کرواتی تھی] واللفظ لأحمد [2] اس کو بعض اہل علم نے صحیح اور بعض نے حسن قرار دیا ہے مشہور محدث محب اللہ شاہ صاحب راشدی رحمہ اللہ تعالیٰ نے الاعتصام میں شائع شدہ اپنے ایک مضمون میں اس کو ضعیف قرار دیا تھا شاہ صاحب کی بات درست ہے کیونکہ اس کی سند میں لیلیٰ اور عبدالرحمن بن خلاد دونوں مجہول ہیں ایک مجہول کی دوسرا مجہول متابعت کرے تو دونوں میں سے کسی کا عادل وثقہ ہونا تو ثابت نہیں ہوتا لہٰذا عورت کی امامت کتاب وسنت سے ثابت نہیں ۔ واللہ اعلم ۱۵/۱/۱۴۲۰ ھ
س: داڑھی یا سر کے بالوں کو سیاہ خضاب لگانا بڑا گناہ ہے اور ایسے امام جو داڑھی کو سیاہ خضاب لگاتے ہیں ان کے پیچھے نمازپڑھنی جائز ہے یا نہیں اور ایسے خطیب کے پیچھے جمعہ پڑھنا صحیح ہے یا نہیں اور جس خطیب نے بیٹھ کر خطبہ دینا معمول بنا لیا ہو اس کے پیچھے جمعہ پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟ محمد یعقوب طاہر12/1/94
ج: داڑھی یا سر کے بالوں کو سیاہ خضاب لگانے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا سیاہ خضاب لگانے والے کے پیچھے کبھی کبھار نماز تو درست ہے البتہ اس کو مستقل امام بنانا درست نہیں دلیل ابوداود کی حدیث میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک مسئلہ میں نافرمانی کرنے والے کو امامت سے معزول فرمایا تھا [یہ مسئلہ باب فی کراہیۃ البزاق فی المسجد میں ہے]
س: کیا بدعتی اور مشرک شخص کے پیچھے نماز ہو جائے گی ؟ سیف اللہ خالد اوکاڑہ24/10/97
ج: کافر یا مشرک کی اقتداء میں نماز درست نہیں خواہ وہ اپنے آپ کو اہل حدیث ہی کیوں نہ کہلاتا ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ
[1] [صحیح بخاری کتاب الجمعۃ ]
[2] إرواء الغلیل حسن۲/۲۵۵۔۲۵۶ ح۴۹۳[ابوداؤد۔ الصلاۃ۔باب امامۃ النساء اسے ابن خزیمہ نے صحیح کہا ہے۔ ام سلمہ رضی اللہ عنہا عورتوں کی امامت کراتی اور صف کے درمیان کھڑی ہوتی تھیں۔ ابن ابی شیبہ۔ ابن حزم نے اسے صحیح کہا ہے۔]