کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 155
تو دو رکعتیں اور جب کسی مقامی امام کی اقتداء کرے تو وہ چار رکعتیں پڑھے تو آپ نے فرمایا یہ سنت ہے الخ]
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ مقتدی امام کے پیچھے امام سے کم رکعات نہیں پڑھ سکتا کیونکہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے خلاف ہے ۔
س: امام اگر قراء ت لمبی کر دے اور مقتدی اکیلا نماز پڑھ کر چل دے تو کیسا ہے ؟ کیا اس وقت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ والی حدیث پر عمل کر سکتے ہیں؟[1] محمد سلیم بٹ
ج: نمازوں میںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول قراء ت سے لمبی قراء ت میں یہ غور ہو سکتا ہے مگر میرے علم میں آج کل کوئی امام بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نمازوں میں قراء ت سے لمبی قراء ت نہیں کرتا ۔ ۲۳/۱۱/۱۴۱۶ ھ
س: کم از کم کتنی عمر کا بچہ جماعت کروا سکتا ہے ؟ ابو عبدالقدوس کوٹ میاں محمد اکرم شاہ بلاول
ج: عمر کی تحدید کتاب وسنت میں کہیں وارد نہیں ہوئی امام اَقْرَأُ والی حدیث کے معیار پر پورا اترتا ہو تو جماعت کروا سکتا ہے عمرو بن سلمہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں چھ سات سال کی عمر میں جماعت کروائی تھی ۔ ۱۸/۱۰/۱۴۱۷ ھ
س: ایک آدمی جب مسجد میں آتا ہے تو نماز کا سلام پھیر دیا جاتا ہے اور پھر کچھ ساتھی اور آ جاتے ہیں تو کیا وہ دوبارہ جماعت کروا سکتے ہیں یا نہیں اگر کروا سکتے ہیں تو حدیث کا حوالہ دیں؟ محمد یعقوب طاہر مرالی والہ گوجرانوالہ1/3/94
ج: ہاں کروا سکتا ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے﴿وَارْکَعُوْا مَعَ الرَّاکِعِیْنَ﴾ [اور تم رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو] نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا﴿صَلاَۃُ الْجَمَاعَۃِ تَفْضُلُ صَلاَۃَ الْفَذِّ﴾[2] الحدیث [جماعت کے ساتھ نماز فضیلت والی ہے اکیلے نماز پڑھنے سے] اس آیت اور حدیث میں پہلی جماعت کی کوئی تخصیص نہیں۔[3]
س: گھر میں جماعت کرانے والا تکبیر خود کہے یا بیوی جب کہ اور مرد نہ ہو ؟ محمد صفدر عثمانی گوجرانوالہ
ج: عورت کے اذان یا اقامت کہنے کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث مجھے معلوم نہیں ۔ ۲۱/۱۱/۱۴۱۶ ھ
س: پانچ وقت نماز باجماعت مسجد میں جا کر عورت پر بھی فرض ہے ؟ محمد صفدر عثمانی گوجرانوالہ
[1] بخاری [الاذان ۔ باب اذا طول الامام وکان للرجل حاجۃ فخرج وصلی]
[2] [بخاری باب فضل صلاۃ الجماعۃ کتاب الاذان]
[3] [مزید تفصیل جامع ترمذی ۔ ابواب الصلوۃ ج۱ ص ۵۳ باب ما جاء فی الجماعۃ فی مسجد قد صلی فیہ مرۃ ۔ میں دیکھ لیں]