کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 143
آیت مبارکہ﴿وَاِذَا قُرِئَ الْقُرْاٰنُ الخ﴾ میں صرف انصات واستماع کا حکم ہے اس میں قرات قرآن کے وقت سامع کے سراً قرآن پڑھنے کی نہ نہی ہے نہ نفی نہ مطابقۃ نہ تضمنا نہ التزاماً ۔ ۱۷صفر۱۴۰۶ ھ س: حدیث میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو سکتے کیا کرتے تھے ایک تکبیر تحریمہ کے بعد اور دوسرا قرات کے بعد آج کل علماء اس پر عمل نہیں کرتے ، حالانکہ اسکا فائدہ یہ ہے کہ پیچھے سے آنے والا اس سکتہ میں سورۃ فاتحہ پڑھ سکتا ہے ؟ محمد سلیم بٹ ج: حدیث پر عمل کرنا چاہیے مگر جو فائدہ آپ نے ذکر کیا وہ کسی حدیث میں نہیں آیا ۔ واللہ اعلم ۲۲/۱۱/۱۴۱۶ ھ س: جب امام نماز پڑھا رہا ہو تو مقتدیوں کے لیے کیا حکم ہے کہ سورۃ فاتحہ کس وقت پڑھیں ؟ ابو سعد منصورضلع ایبٹ آباد صوبہ سرحد ج: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :﴿لاَ صَلٰوۃَ لِمَنْ لَّمْ یَقْرأ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ[1] جس نے سورۃ فاتحہ نہ پڑھی اس کی کوئی نماز نہیں تو مقتدی کے لیے بھی نماز میں سورۃ فاتحہ پڑھنا ضروری ہے خواہ وہ امام کے سورۃ فاتحہ پڑھنے کے ساتھ پڑھے خواہ پہلے خواہ بعد شریعت نے مقتدی کو ان تین صورتوں میں سے کسی ایک صورت کا پابند نہیں بنایا ۔ ۲۷/۱۱/۱۴۱۹ ھ س: امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنے کا کون سا طریقہ ٹھیک ہے ذیل میں چند احادیث پیش کرتا ہوں ۔ وضاحت فرمائیں کیا یہ ٹھیک ہیں ؟ ٹھیک ہیں تو ان کے مطابق فاتحہ پڑھنی چاہیے ؟ (۱) سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو سکتے کرتے تھے ایک اس وقت جب صلاۃ شروع کرتے اور ایک اس وقت جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرات سے فارغ ہوتے ۔ (۲) عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ۔ صحابہ رضی اللہ عنہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اس وقت پڑھتے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے تو صحابہ رضی اللہ عنہم کچھ نہیں پڑھتے تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہو جاتے تو پھر پڑھتے تھے ۔ (۳) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ میں فرمایا : جو شخص امام کے ساتھ صلاۃ پڑھ رہا ہو اسے چاہیے کہ جب امام سکتہ کرے تو امام سے پہلے ہی سورۃ فاتحہ پڑھ لے ۔ (۴) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : امام کے دو سکتے ہوتے ہیں ان دونوں میں سورۃ فاتحہ کی قرات کو لوٹ لو ۔ (۵) جب امام سورۃ فاتحہ پڑھے تو تم بھی سورۃ فاتحہ پڑھو اور اس سے پہلے پڑھو ۔ برائے مہربانی مندرجہ بالا روایات کی وضاحت فرمائیں۔ اکثر علماء کرام دو سکتہ نہیں کرتے کیا دوسرا سکتہ کرنا چاہیے یا نہیں ؟ملک محمد یعقوب ہری پور18/2/90
[1] صحیح بخاری۔کتاب الاذان۔باب وجوب القراء ۃ للامام والماموم فی الصلوٰت کلھا فی الحضر والسفر و ما یجھر فیھا وما یخافت