کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 139
ج: مذکورہ صورت حال کے باوصف الف اس موحد امام کی اقتداء میں نماز ادا کرنے کا شرعاً پابند ہے اور یہ نماز درجہ قبولیت کو بھی پہنچ سکتی ہے ہاں اگر امام کفر یا شرک کا مرتکب ہو تو اس کی اقتداء میں نماز ادا نہ کی جائے ۔ ۷/۴/۱۴۱۱ ھ
س: ہَلْ یَؤُمُّ الرَّجُلُ الْمَعْذُوْرُ الَّذِیْ یَقْطُرُ مِنْہُ الْبَوْلُ وَالْحَالُ اَنَّہُ لَیْسَ فِیْ قَوْمِہِ رَجُلٌ اَکْثَرَ حِفْظًا لِلْقُرْآنِ وَلاَ اَعْلَمَ بِالسُّنَّۃِ مِنْہُ۔
[کیا معذور آدمی امامت کروا سکتا ہے جس کے پیشاب کے قطرے گرتے ہوں اور حالت یہ ہو کہ قوم میں اس سے زیادہ نہ کسی کو قرآن یاد ہے اور نہ ہی کوئی سنت کا عالم ہے] عبدالظاہر نورستانی
ج: یَجُوْزُ لٰکِنَّ الْاَوْلٰی وَالْاَفْضَلَ اَنْ یَؤُمَّ غَیْرُہُ [جائز ہے لیکن بہتر اور افضل یہ ہے کہ کوئی اور جماعت کروائے]
۱۴/۱/۱۴۱۵ ھ
س: میں نے جمعہ اول شوال کو صبح کی نماز جامعہ اشرفیہ میں پڑھی اور بعد میں جناب مولانا عبدالرحمن صاحب سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا آپ کا رقعہ میں ساتھ ہی لایا ہوا تھا میں نے آپ کا جواب ان کو پڑھ کر سنایا ۔ انہوں نے سن کر مجھ سے کہا کہ قرآن میں آیت ہے﴿وَاِذَا قُرِئَ الْقُرْاٰنُ فَاسْتَمِعُوْا لَہٗ وَاَنْصِتُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ﴾ [الاعراف:۲۰۴]انہوں نے مجھ سے کہا کہ انہیں لکھو کہ وہ مولانا سرفراز کی کتاب احسن الکلام جو کہ دو جلدوں میں ہے اسکا مطالعہ کریں آیت کی وضاحت جو مولانا سرفراز صاحب نے کی ہے اس کی روشنی میں آپ مندرجہ بالا آیت کو پڑھ لیں ایسا جواب دیں جس کا جواب انہوں نے اپنی کتاب میں نہ دیا ہو ۔ مولانا عبدالرحمن صاحب نے مجھ سے کہا کہ انہیں لکھیں کہ آپ کا جواب سن کر دل خوش ہوا ۔ آپ کے اخلاص کا پتہ لگا جس سے دل خوش ہوا لیکن اتنی بات رہی کہ جو بات میں نے ان کو کہی تھی وہ نہیں پہنچائی جس کے بارے میں جناب کو یہ لکھنا پڑا نیز مولانا صاحب نے فرمایا کہ قرآن کی مندرجہ بالا آیت کا جو عام معنی ہے اس کے خلاف کرنے کے لیے اگر کوئی حدیث لائیں تو صحیح بھی ہو اور صریح بھی مقتدی کے بارے میں اور یہ بھی فرمایا کہ سورت فاتحہ خلف الامام رفع الیدین سے اہم مسئلہ ہے اور نازک مسئلہ ہے اس لیے بحث جو ہو گی سورت فاتحہ خلف الامام پر ہو گی ۔ کاشانہ اسحاق- A ۔65-فیروز پور روڈ لاہور شوال ۱۴۰۲ ھ
ج: آپ نے لکھا ’’اور (مولانا عبدالرحمن صاحب جامعہ اشرفیہ والوں نے) یہ بھی فرمایا کہ سورۃ فاتحہ خلف الامام رفع الیدین سے اہم مسئلہ ہے اور نازک مسئلہ ہے اس لیے بحث جو ہو گی سورۃ فاتحہ خلف الامام پر ہوگی ‘‘۔