کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 137
صَلاَتَہٗ﴾ [1] اگلی صف سے آدمی کھینچنے والی روایت کمزور ہے نیز ’’پہلی صفوں کو پورا کرو جو نقص ہو وہ آخری صف میں ہو‘‘ والی روایت کے خلاف ہے ۔ واللہ اعلم ۱۶/۹/۱۴۱۷ ھ
س: اگر نماز باجماعت ہو رہی ہو صف مکمل ہونے کی صورت میں کس طرح صف میں شامل ہوا جائے گا؟ عباس الٰہی ظہیر سیٹلائٹ ٹاؤن سرگودھا
ج: اس صورت میں اکیلا صف کے پیچھے کھڑا ہو جائے اور اگر کوئی آدمی ساتھ مل جائے تو فَبِہَا ورنہ جتنی رکعات اکیلا پڑھے اتنی امام کے سلام کے بعد اٹھ کر پڑھ لے صف سے آدمی کھینچنے والی روایت کی سند کمزور ہے اور﴿مَنْ صَلّٰی خَلْفَ الصَّفِّ وَحْدَہٗ فَلْیُعِدْ صَلاَتَہٗ﴾[2] [جو صف کے پیچھے اکیلا نماز پڑھے تو وہ دوبارہ نماز لوٹائے] صحیح حدیث ہے ۔ ۲۳/۷/۱۴۱۴ ھ
[بعض علماء کا خیال ہے ’’اگر صف میں جگہ ہے تو پیچھے اکیلے آدمی کی نماز نہیں ہوتی اور اگر صف میں جگہ نہیں ہے تو یہ اضطراری کیفیت ہو گی ایسی صورت میں اکیلے ہی کھڑے ہو جانا چاہیے نماز ہو جائے گی کیونکہ اگلی صف میں کسی مقتدی کو پیچھے کھینچنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں[3]]
س: بعض اوقات مسجد میں نماز پڑھنے جاتے ہیں تو صفیں مکمل ہو چکی ہوتی ہیں اگلی صف میں جگہ نہیں ملتی کیا وہ آدمی اکیلا صف میں کھڑا ہو جائے تو اس کی نماز ہو جائے گی ؟ محمد قاسم بن محمد سرور
ج: ابوداود ، ترمذی وغیرہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :﴿مَنْ صَلّٰی خَلْفَ الصَّفِّ وَحْدَہٗ فَلْیُعِدْ صَلاَتَہٗ﴾ [جو صف کے پیچھے اکیلا نماز پڑھے وہ اپنی نماز لوٹائے] اور بعض روایات میں ہے﴿فَلاَ صَلاَۃَ لَہُ﴾ کے لفظ بھی وارد ہوئے ہیں لہٰذا آپ کی مسؤلہ صورت میں آدمی اکیلا ہی صف میں کھڑا ہو جائے بعد میں کوئی اور آدمی آ کر ساتھ مل گیا تو فبہا ورنہ جتنی رکعات اس نے اکیلے پڑھی ہیں اتنی دوبارہ پڑھ لے امام کے ساتھ سلام نہ پھیر لے اگلی صف سے آدمی کھینچنے والی روایت کمزور ہے پھر وہ﴿أَلاَ تَصُفُّوْنَ کَمَا تَصُفُّ الْمَلاَئِکَۃُ﴾ الخ [کیا تم فرشتوں کی طرح صفیں نہیں بناتے[4]] کے منافی بھی ہے اس صورت میں دو آدمیوں کے جماعت کے وقت مقتدی کے امام کے ساتھ کھڑے ہونے یا عورت کے اکیلے ہی صف کے پیچھے کھڑنے ہونے پر قیاس کرنا مع الفارق ہے پھر یہ قیاس مذکور
[1] ترمذی ، ابوداود [ابواب الصفوف باب الرجل یصلی وحدہ خلف الصف]
[2] [ابوداود ۔ ابواب الصفوف ۔ باب الرجل یصلی خلف الصف وحدہ]
[3] [ارواء الغلیل ص ۳۲۹ ج۲]
[4] [صحیح مسلم ۔ کتاب الصلوۃ باب الامر بالسکون فی الصلوۃ سنن نسائی ۔ کتاب الامامۃ ۔ باب حث الامام علی رص الصفوف ج۱ ص۹۳]