کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 133
س: (۱) عَنْ عَلِیٍّ رضی للّٰهُ عنہ قَالَ مِنْ سُنَّۃِ الصَّلٰوۃِ وَضْعُ الْاَیْدِیْ عَلَی الْاَیْدِیْ تَحْتَ السُّرَرِ[1] حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا : کہ نماز کی سنت میں سے ہے ہاتھوں کو ہاتھوں پر رکھنا ناف کے نیچے ۔ (۲) قَالَ ابْنُ حَزْمٍ رُویْنَا عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ وَضْعُ الْکَفِّ عَلَی الْکَفِّ فِی الصَّلٰوۃِ تَحْتَ السُّرَّۃِ [2]ابن حزم فرماتے ہیں کہ ہم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیے گئے کہ ہاتھ کو ہاتھ پر نماز میں رکھنا ناف کے نیچے ہو گا ۔ (۳) عَنْ اَنَسٍ قَالَ ثَلاَثٌ مِنْ اَخْلاَقِ النُّبُّوَّۃِ تَعْجَیْلُ الْاِفْطَارِ وَتَاخِیْرُ السُّحُوْرِ وَوَضْعُ الْیَدِ الْیُمْنٰی عَلَی الْیُسْرٰی فِی الصَّلٰوۃِ تَحْتَ السُّرَّۃِ[3] حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرمایا تین چیزیں نبوت کے کاموں میں سے ہیں جلد افطار کرنا دیر سے سحری کھانا اور نماز میں دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھنا ۔ (۴) ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے ہے فرمایا :یَضَعُ یَمِیْنَہُ عَلٰی شِمَالِہِ فِی الصَّلٰوۃِ تَحْتَ السُّرَّۃِ [4]نمازی اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر نماز میں ناف کے نیچے رکھے۔ (۵) ابو مجلز فرماتے ہیں : یَضَعُ بَاطِنَ کَفِّ یَمِیْنِہِ عَلٰی ظَاہِرِ کَفِّ شِمَالِہِ وَیَجْعَلُہُمَا اَسْفَلَ مِنَ السُّرَّۃِ[5] دائیں ہاتھ کوبائیں ہاتھ کے اوپر والے حصے پر رکھے اور ان کو ناف سے نیچے رکھے ۔ ج: از عبدالمنان نور پوری بطرف بھائی مکرم بابر صاحب امیر اہل حدیث سنہسرہ گورایہ حفظہما اللّٰہ تبارک وتعالیٰ ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اما بعد ! خیریت موجود خیریت مطلوب آپ نے ہمارے مدرسہ جامعہ محمدیہ کے ایک منتہی طالب علم نصیر احمد کے ہاتھ ایک تحریر مجھے بھیجی جس کے آغاز میں بسم اللہ نہیں لکھی گئی اور نہ ہی لکھنے والے بزرگوں نے اس میں اپنا اسم گرامی اور پتہ تحریر فرمایا اس میں کیا حکمت ہے ؟ وہ بزرگ ہی جانتے ہیں یا پھر اللہ تبارک وتعالیٰ ۔ بہرکیف اس تحریر میں مذکور باتوں کا جواب ترتیب وار مندرجہ ذیل ہے بتوفیق اللہ تبارک وتعالیٰ وعونہ ۔ (۱) اس روایت کی سند میں عبدالرحمن بن اسحاق ہیں جن کے متعلق سنن کبری للبیہقی میں لکھا ہے : ’’عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ إِسْحَاقَ ہٰذَا ہُوَ الْوَاسِطِیُّ الْقُرَشِیُّ جَرَحَہُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ، وَیَحْیٰی بْنُ مَعِیْنٍ ، وَالْبُخَارِیُّ ، وَغَیْرُہُمْ ۔ وَرَوَاہُ أَیْضًا عَبْدُ الرَّحْمٰنِ عَنْ یَسَارٍ عَنْ أَبِیْ وَائِلٍ عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ کَذٰلِکَ ، وَعَبْدُ الرَّحْمٰنِ ابْنُ إِسْحَاقَ مَتْرُوْکُ‘‘ ۔ ۱ ھ (۲/۳۱/۳۲)
[1] مصنف ابن ابی شیبہ ج۱ ص۳۹۱ [2] الجوہر النقی ج۲ ص۳۱ [3] الجوہر النقی ص ۳۲ ج۲ [4] ابن ابی شیبہ ج۱ ص ۲۹۰ [5] ابن ابی شیبہ ج۱ ص۲۹۱