کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 106
کا جواب پہلے سوال میں گزر چکا ہے ۔ اور تطبیق یہ ہے کہ مسجد کی دو رکعتیں اس نفی سے مستثنیٰ کی گئی ہیں اور جو آدمی مسجد کے باہر فجر کی سنتیں پڑھتا ہے اور پھر مسجد میں اس حال میں داخل ہوتا ہے کہ جماعت کھڑی ہے تو وہ امام کے ساتھ نماز میں داخل ہو جائے اور اگر جماعت نہیں کھڑی تو اس پر لازم ہے کہ جماعت کے کھڑا ہونے تک وہ کھڑا رہے یا وہ مسجد کی دو رکعتیں پڑھ کر بیٹھے ۔ مسجد کی دو رکعتوں میں سے اگر اس نے ایک ہی پڑھی اور ادھر جماعت کھڑی ہو گئی تو وہ سلام پھیر دے اور امام کے ساتھ نماز میں داخل ہو جائے]
س: ممنوع اوقات الصلوٰۃ میں اگر کوئی آدمی مسجد میں آتا ہے تو کیا وہ مسجد میں بیٹھنے سے پہلے دو نفل پڑھے گا یا نہیں؟
محمد صدیق ملتان روڈ لاہور27/4/98
ج: ممنوع اوقات میں ممنوع نفل نماز ہے پھر نفل نماز بھی وہ جو بغیر کسی سبب اور وجہ کے پڑھی جائے اور تحیۃ المسجد کی دو رکعت نماز بعض اہل علم کے ہاں تو واجب ہے نفل نہیں اور بعض اہل علم کے نزدیک نفل ہے واجب نہیں مگر واضح ہے کہ یہ بغیر کسی سبب اور وجہ نہیں بلکہ دخول مسجد والے سبب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پڑھنے کا حکم دیا پھر بھی اگر کوئی نہیں پڑھنا چاہتا تو کھڑا رہے مسجد میں نہ بیٹھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی تعمیل ہو جائے گی کیونکہ آپ کا فرمان ہے :﴿ إِذَا دَخَلَ أَحَدُکُمُ الْمَسْجِدَ فَلْیَرْکَع رَکْعَتَیْنِ قَبْلَ أَنْ یَجْلِسَ﴾[1] [جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت پڑھے] بعض روایات میں یہ لفظ آئے ہیں :﴿إِذَا دَخَلَ أَحَدُکُمُ الْمَسْجِدَ فَلاَ یَجْلِسْ حَتَّی یُصَلِّيَ رَکْعَتَیْنِ﴾ [2] [ جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو نہ بیٹھے یہاں تک کہ وہ دو رکعت پڑھے]پھر معلوم ہونا چاہیے کہ مسجد کی دو رکعت نماز مستقل نماز نہیں مسجد میں داخل ہونے کے بعد دو یا دو سے زیادہ رکعات والی جو بھی نماز پڑھی جائے گی مسجد کی دو رکعت نماز بھی اس کے ضمن میں ادا ہو جائے گی مسجد کی دو رکعت نماز الگ اس وقت پڑھی جائے گی جس وقت آدمی نے مسجد میں داخل ہونے کے بعد اور کوئی نماز نہ پڑھنی ہو ۔ واللّٰہ اعلم
۶/۱۲/۱۴۱۹ ھ
س: ایک مسجد چند لوگوں نے مل کر بنائی انہوں نے مشترکہ ایک امام مسجد رکھ لیا وہ امام مسجد چند آدمیوں کا رشتہ دار بھی تھا چند آدمیوں نے امام کے کردار پر اعتراض کیا جو لوگ طاقتور تھے انہوں نے حکماً ان ۱۶ آدمیوں کو مسجد میں نماز پڑھنے سے روک دیا جن لوگوں نے امام پر اعتراض کیا تھا کیا ایسی مسجد میں نماز ہو جاتی ہے ؟ پھر جن لوگوں کو مسجد سے
[1] [صحیح البخاری کتاب الصلوۃ باب إذا دخل المسجد فلیرکع رکعتین]
[2] [صحیح البخاری کتاب التہجد باب ما جاء فی التطوع مثنی مثنی]