کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 104
اگر صبح کی سنتیں کوئی گھر میں پڑھ کر آئے تو کیا تحیۃ المسجد پڑھے یا نہ پڑھے ؟ یا سنتیں گھر سے نہ پڑھ کر آئے تو اس صورت میں سنتیں وتحیۃ المسجد مسجد میں پڑھے گا ؟ مسلم یوتھ فورس انگلینڈ ج: آپ لکھتے ہیں ’’یہاں علماء کرام فرماتے ہیں کہ تحیۃ المسجد ہر وقت اور جس وقت مسجد میں آئیں پڑھنی ہیں اور صبح طلوع صادق [یہ لفظ وصول شدہ مکتوب میں ایسے ہی لکھا ہے] کے بعد بھی خواہ آذان سے پہلے یا بعد ۔ علماء کرام کے اس فرمان کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :﴿إِذَا دَخَلَ اَحَدُکُمُ الْمَسْجِِدَ فَلْیَرْکَعْ رَکْعَتَیْنِ قَبْلَ اَنْ یَجْلِسَ[1] [جب تمہارا ایک مسجد میں داخل ہو پس وہ دو رکعات پڑھے پہلے اس کے کہ وہ بیٹھے] کیونکہ ﴿إِذَا دَخَلَ اَحَدُکُمُ ﴾الخ لفظ عام ہیں دخول مسجد کے تمام اوقات کو متناول وشامل ہیں اس لیے علماء کرام کا مندرجہ بالا بیان وفرمان صحیح ، صواب اور درست ہے ۔ رہا یہ اشکال کہ دوسری حدیث میں وارد ہوا ہے ۔﴿لاَ صَلٰوۃَ بَعْدَ الْفَجْرِ إِلاَّ رَکْعَتِي الْفَجْرِ﴾ [نہیں کوئی نماز فجر کے بعد مگر فجر کی دو رکعات] تو حقیقت میں یہ کوئی اشکال نہیں کیونکہ اس میں بلاوجہ وسبب نفلی نماز کی نفی کی گئی ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ طلوع فجر کے بعد فجر کے فرض پڑھنے ضروری ہیں نیز فوت شدہ نماز اس وقت ادا کی جا سکتی ہے دیکھئے اس حدیث شریف میں﴿رَکْعَتِي الْفَجْرِ﴾ کو مستثنیٰ کیا گیا ہے جو بلاوجہ وسبب اس وقت کی نفلی نماز ہے جس سے واضح ہے کہ فرض نماز اور باوجہ وسبب نفلی نماز کی مستثنیٰ منہ میں نفی مقصود نہیں اس مسئلہ کی تفصیل مطولات میں دیکھ لیں۔ جیسے حدیث﴿لاَ صَلٰوۃَ بَعْدَ الْفَجْرِ إِلاَّ رَکْعَتِی الْفَجْرِ﴾ [ترجمہ : نہیں کوئی نماز فجر کے بعد مگر فجر کی دو رکعات ] میں بلاوجہ وسبب نفلی نماز کی نفی ہے ویسے ہی حدیث﴿لاَ صَلٰوۃَ بَعْدَ الْفَجْرِ حَتّٰی تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَلاَ صَلٰوۃ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتّٰی تَغْرُبَ الشَّمْسُ[2] [فجر کے بعد طلوع شمس تک کوئی نماز نہیں اور نہ ہی عصر کے بعد غروب شمس تک کوئی نماز ہے] میں بھی بلاوجہ وسبب نفلی نماز کی نفی مقصود مراد ہے والتفصیل فی موضعہ واللّٰہ اعلم ۲۶/۱۰/۱۴۰۹ ھ س: ’’اَتَجُوْزُ الصَّلٰوۃُ النَّافِلَۃُ بَعْدَ اَذَانِ الْفَجْرِ قَبْلَ سُنَّۃِ صَلٰوۃِ الْفَجْرِ‘‘ [کیا فجر کی اذان کے بعد اور فجر کی نماز کی سنتوں سے پہلے نفلی نماز جائز ہے؟] ’’وَکَیْفَ یَکُوْنُ التَّطْبِیْقُ بَیْنَ حَدِیْثِ الرَّسُوْلِ صلى اللّٰه عليه وسلم إِذَا دَخَلَ اَحَدُکُمُ الْمَسْجِدَ فَلاَ یَجْلِسْ حَتّٰی
[1] بخاری۔ابواب المساجد۔باب اذا دخل المسجدفلیرکع رکعتین۔مسلم۔صلوٰۃ المسافرین۔باب استحباب تحیۃ المسجد برکعتین۔ [2] بخاری۔مواقیت الصلوٰۃ۔ باب الصلاۃ بعد الفجر حتی ترتفع الشمس۔مسلم۔صلاۃ المسافرین۔باب الاوقات التی نھی من الصلاۃ فیھا۔