کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 100
رکھتے ہوئے فرمائیے کہ
مساجد میں چپس کا فرش جس میں انواع واقسام کے پتھر بھی لگے ہوئے ہیں جائز ہے یا نہیں ؟
نیز کئی دوست کہتے ہیں کہ چپس کے فرش میں کراہت ہے مگر مضبوطی کی وجہ سے اس کا جواز ہے ۔
کچھ دوست کہتے ہیں کہ چپس کے علاوہ بھی گزارہ ہو سکتا ہے سادہ زمین ہی رہے تو کافی ہے یا پھر فرشی اینٹ کا فرش بلکہ سیمنٹ بجری کا فرش بھی بہت مضبوط ہوتا ہے ۔چپس کا خرچہ بچایا جا سکتا ہے ۔ محترم فرمائیے کس فریق کی دلیل قوی ہے ؟
محمد حسین چیچہ وطنی20/12/95
ج: چپس کے فرش اور سیمنٹ بجری کے فرش میں کوئی فرق نہیں کیونکہ چپس کا فرش بھی سیمنٹ بجری کا فرش ہی ہے رنگدار اور منقش ہونا چپس کے لیے کوئی ضروری نہیں البتہ یہ خیال رکھنا چاہیے کہ فرش چپس کا ہو یا سیمنٹ بجری کا ایسا بنایا جائے جو نمازیوں کی توجہ کو منتشر وغافل نہ کرے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نقش ونگار اور نشانات وتصاویر والی چادر کو ہٹا دیا تھا اور وجہ یہ بیان فرمائی کہ اس نے مجھے غافل کر دیا۔ واللّٰہ اعلم ۵/۸/۱۴۱۶ ھ
س: کیا اس دیوار کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے جس دیوار کے آگے قبرستان ہو ؟ عبدالعزیز اعوان نگری بالہ10/1/1996
ج: درست نہیں ۔ ۳/۱/۱۴۱۶ ھ
س: وہ مائی جو مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی صفائی کرتی تھی وہ فوت ہو گئی تو صحابہ نے رات ورات جنازہ پڑھا کر دفن کر دیا تو پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ مجھے اس کی قبر دکھاؤ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر پر نماز پڑھی کیا قبر پر نماز پڑھی جا سکتی ہے ؟ محمد اشرف بھٹی۱۸/۳/۱۴۰۸ ھ
ج: مسجد کی صفائی کرنے والی مائی رضی اللہ عنہا کی قبر پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو نماز پڑھی تھی وہ اس مائی کی نماز جنازہ تھی[1] اور نماز جنازہ قبر پر پڑھی جا سکتی ہے البتہ نماز جنازہ کے علاوہ دوسری نماز قبر پر پڑھنا منع ہے ۔ ھذا ما عندی واللّٰہ اعلم ۲۴/۳/۱۴۰۸ ھ
س: اکثر علماء کا کہنا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام دمشق کی ایک مسجد کے مینار پر اتریں گے اور لوگوں کو کہیں گے سیڑھی لاؤ پھر سیڑھی کے ذریعہ سے نیچے اتریں گے اور نماز پڑھائیں گے پھر اس سے مسئلہ اخذ کرتے ہیں کہ مسجدوں کے بڑے بڑے مینار بنانے جائز ہیں لیکن میں نے مسلم شریف میں ایک حدیث پڑھی ہے جس میں ہے کہ﴿إِذْ بَعَثَ اللّٰهُ الْمَسِیْحَ ابْنَ مَرْیَمَ علیہ السلام فَیَنْزِلُ عِنْدَ الْمَنَارَۃِ الْبَیْضَآئِ شَرْقِيِّ دِمَشْقَ بَیْنَ مَہْرُوْذَتَیْنِ وَاضِعًا کَفَّیْہِ عَلٰٓی
[1] [بخاری۔الجنائز۔باب الصلاۃ علی القبر بعد ما یدفن۔ مسلم۔الجنائز۔باب الصلاۃ علی القبر]