کتاب: احادیث ہدایہ فنی وتحقیقی حیثیت - صفحہ 94
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مرفوع الفاظ نقل کیے ہیں ان کا ذکر حدیث کی کسی کتاب میں مذکور نہیں اور طحاوی کی روایت سے بھی صاحب ہدایہ کا دفاع نہایت مشکل ہے۔کذب۔یکذب وہم و خطا کے معانی میں محتمل ہی۔بالخصوص اہل حجاز غلطی و خطا پر کذب کا اطلاق کرتے ہیں (ھدی الساری ص ۴۲۷) مگر جب اس کا اطلاق اس کی ضد ’’صدق‘‘ کے مقابلہ میں ہو تو وہاں یہ تاویل مشکل ہے بالخصوص جب معاملہ راویت حدیث کا ہو اس لیے ہدایہ میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی طرف حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے قول:’’ صدقت ام کذبت‘‘کی جو نسبت کی گئی ہے اس کی وہی جسارت کر سکتا ہے جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی طرف معاذاﷲ غیر فقیہ،اعرابی اور جہالت کی نسبت روا سمجھتا ہو[1]حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے صحیح سند کے ساتھ جو قول منقول ہے
[1] چنانچہ حنفی اصولوں کی کتابوں میں حضرت وابصہ بن معبد،سلمہ بن المحبق،معقل بن سنان کو مجہول اور حضرت انس رضی اللہ عنہ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کوغیر فقیہ قرار دینے کے ساتھ ساتھ یہ روایت بھی موجود ہے۔علامہ البزدوی رحمہ اللہ کے الفاظ ہیں :’’ ومثال المستنکر حدیث فاطمۃ بنت قیس ان النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم لم یجعل لھا نفقۃ و لا سکنی فقد ردہ عمر رضی اللّٰہ عنہ فقال لا ندع کتاب ربنا و لا سنۃ نبینا صلی اللّٰہ علیہ وسلم بقول امرأۃ لا ندری أصدقت ام کذبت أحفظت أم نسیت(اصول بزدوی) التوضیح والتلویح (ص۴۷۱)،نور الانوار(ص ۱۸۵)وغیرہ کتب اصول و فقہ حنفیہ میں یہ روایت انہی الفاظ سے منقول بلکہ سخت حیرت کی بات ہے کہ اصول بزدوی کے شارح علامہ عبدالعزیز نے یہاں تلک لکھ دیا ہے کہ: ’’ فھذا من عمر رضی اللّٰہ عنہ طعن مقبول فانہ أخبر انھا متھمۃ بالکذب والغفلۃ والنسیان ‘‘ (کشف الاسرار ص ۳۹۰ ج ۲) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا یہ طعن مقبول ہے۔انھوں نے بتلایا کہ فاطمہ بنت قیس (معاذ اللّٰہ) متھمۃ بالکذب،غفلت اور نسیان میں مبتلا ہے۔صحابیہ کو متھمۃ بالکذب کہنے کی جسارت اسی بے اصل روایت أصدقت ام کذبت کی بنیاد پر ہے۔اس کے برعکس علامہ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : و ما علمت فی النساء من اتھمت ولا من ترکوھا (میزان ص ۶۰۴ ج ۴) عورتوں میں حدیث بیان کرنے والیوں میں سے میں نے کسی عورت کو نہیں پایا،جسے متہم بالکذب اور متروک قرار دیا گیا ہومگر یہاں ظلم کی انتہاء دیکھیے۔صحابیہء رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو متہمۃ بالکذب قرار دیا جا رہا ہے۔انا للّٰہ و انا الیہ راجعون۔(