کتاب: احادیث ہدایہ فنی وتحقیقی حیثیت - صفحہ 24
و انما لم یقل بہ الشافعی لأنہ مرسل،ابن أبي ملیکۃ لم یلق عائشۃ،و رواہ اسماعیل بن عیاش عن ابن أبي ملیکۃ عن عروۃ عن عائشۃ،و إسماعیل سیء الحفظ کثیر الغلط فیما یرویہ عن غیر الشامیین،و ابن أبي ملیکۃ لیس من الشامیین‘‘ (التلخیص:ج ۱ ص ۲۷۵) ’’ امام الحرمین رحمہ اللہ کو النہایہ میں اور انہی کی پیروی میں امام غزالی رحمہ اللہ الوسیط میں عجیب وہم کا شکار ہوئے ہیں کہ انھوں نے فرمایا: یہ حدیث صحاح میں مروی ہے اور امام شافعی رحمہ اللہ نے اس کے مطابق فتویٰ اس لیے نہیں دیا کہ یہ مرسل ہے کیوں کہ ابن ابی ملیکہ کی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملاقات ہی نہیں،اوراس کو إسماعیل بن عیاش،ابن أبي ملیکۃ عن عروۃ عن عائشۃکی سند سے بیان کرتے ہیں۔اسماعیل کا حافظہ کمزور تھا اور وہ شامی اساتذہ کے علاوہ دوسروں سے روایت کرتے تو کثرت سے غلطیاں کر جاتے تھے اور ابن ابی ملیکہ شامی نہیں ہیں۔‘‘ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ امام الحرمین کا یہ کلام نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں : (۱) امام الحرمین اور امام غزالی کا یہ کلام عجیب اوہام پر مشتمل ہے۔انھوں نے فرمایا کہ ابن ابی ملیکہ کی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملاقات نہیں حالانکہ ان کی ملاقات میں کوئی اختلاف نہیں۔قد لقیھا بلا خلاف۔ (۲) انھوں فرمایا : کہ اسماعیل اسے ابن ابی ملیکہ سے روایت کرتے ہیں حالانکہ اسماعیل نے یہ روایت ابن جریج سے روایت کی ہے،ابن ابی ملیکہ سے نہیں۔انما رواہ عن ابن جریج عنہ۔ (۳) انھوں نے عروہ کا واسطہ بیان کر دیا حالانکہ کسی نے بھی اس میں یہ واسطہ ذکر نہیں کیا۔ولم یدخلہ احد بینھما۔ (۴) انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ حدیث ’’الصحاح‘‘میں ہے حالانکہ یہ الصحاح میں