کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 85
﴿ وَمَنْ یَّکْفُرْ بِاللّٰہِ وَمَلٰئِکَتِہٖ وَکُُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ فَقَدْ ضَلَّ لَّمِنَ الظّٰلِمِیْنَ﴾ [البقرہ:145] ’’ اور اگر تم نے اس علم کے بعد جو تمہارے پاس آ چکا ہے ، ان کی اھواء کی پیروی کی تو یقینا تمہارا شمار ظالموں میں ہو گا۔‘‘ 5۔ طواغیت کی اطاعت میں پارٹی بازی: طواغیت کی یہ عادت رہی ہے کہ وہ لوگوں کو پارٹیوں میں تقسیم کر کے رکھتے ہیں جیسا کہ فرعون کے بارے میں اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:۔ ﴿ اِنَّ فِرْعَوْنَ عَلَا فِی الْاَرْضِ وَجَعَلَ اَھْلَھَا شِیَعًا﴾ [القصص:4] ’’ حقیقت یہ ہے کہ فرعون نے زمین میں سرکشی کی اور اس کے باشندوں کو گروہوں میں تقسیم کر دیا تھا۔‘‘ طواغیت آج بھی لوگوں کو پارٹیوں میں تقسیم کرنے کی روش پر قائم ہیں، وہ لوگوں کو پارتی بنانے اور انہیں اپنے پاس رجسٹرڈ کروانے کی دعوت دیتے ہیں۔ کلمہ پڑھنے والے بھی طواغیت کی اس دعوت پر صادر کرتے ہیں، وہ امت میں پارٹیاں بناتے ہیں، انہیں طاغوت کے پاس رجسٹرڈ کرواتے ہیں اور طاغوت کے پروگرام کے مطابق کام کرتے ہیں یوں ایک طرف تو وہ طاغوت کی اطاعت کی بنا پر شرک میں بھی مبتلا ہوتے ہیں اور دوسری طرف پارٹی بازی کی بنا پر امت کی وحدت کو پار ا پارا کر دیتے ہیں جبکہ اﷲتعالیٰ ان سے ارشاد فرما چکا ہے کہ:۔ ﴿ وَلَا تَکُوْنُوْا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ o مِنَ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَھُمْ وَکَانُوْا شِیَعًا کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْھِمْ فَرِحُوْنَ ﴾[الروم:31…32] ’’ اور نہ ہو جاؤ مشرکین میں سے ، ان میں سے جنہوں نے اپنے دین میں تفرق اختیار