کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 82
اس دین کو جسے پسند کر لیا ہے اﷲنے اور ضرور بدل دے گا ان کی حالتِ خوف کو امت سے بس وہ میری عبادت کرتے رہیں اور نہ شریک بنائیں میرے ساتھ کسی کو تو جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے ہی لوگ فاسق ہیں۔‘‘ بعض لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان میں رائج آئین و قوانین تو اسلام کے مطابق ہیں اور پوچھتے ہیں کہ اگر ایسا نہیں ہے تو بتایا جائے کہ ان میں سے آخر کون سے قوانین خلاف اسلام ہیں؟ ان سے پہلی عرض یہ ہے کہ اگر آئین و قوانین اسلام کے مطابق تھے (جو ابھی تک تبدیل نہیں ہوئے ہیں) تو پھر قراردادِ مقاصد پیش کرنے کی ضرورت کیوں درپیش آئی تھی؟ دوسری گزارش یہ کہ ہر کوئی قانون اسلامی نہیں کہلا سکتا بیشک ظاہر اسلامی قانون کے جیسا نظر آتا ہو کیونکہ اھواء سے اخذ کردہ بعض قوانین بھی ظاہرًا اسلام کے قوانین کے جیسے ہو سکتے ہیں لیکن وہ اسلامی نہیں کہلا سکتے۔ کسی قانون کے اسلامی ہونے کیلئے ضروری ہے کہ وہ کتاب و سنت سے اخذ کردہ ہو اور اس بنا پر ساتھ دلیل (آیت یا حدیث) کا بھی حامل ہو۔ اﷲتعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ: ﴿فَاحْکُمْ بَیْنَھُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ وَلَا تَتَّبِعْ اَھْوَآئَ ھُمْ عَمَّا جَآئَ کَ مِنَ الْحَقِّ ﴾ ’’ تم اﷲکے نازل کردہ کے مطابق ان کے مابین حاکمیت (حکم، قانون و فیصلے جاری) کرو اور ان کی اھواء کی پیروی مت کرو اس حق سے منہ موڑ کے جو تمہارے پاس آ چکا ہے۔‘‘ (مائدہ:48)۔ ﴿ وَمَنْ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ ھَوٰہ بِغَیْرِ ھُدًی مِّنَ اللّٰہ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَھِدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ﴾ [القصص:50]