کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 77
﴿ لَقَدْ نَصَرَکُمُ اللّٰہُ فِیْ مَوَاطِنَ کَثِیْرَۃٍ وَّیَوْمَ حُنَیْنِ اِذْ اَعْجَبَتْکُمْ کَثْرَتُکُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنْکُمْ شَیْئًا وَّضَاقَتْ عَلَیْکُمُ الْاَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ ثُمَّ وَلَّیْتُمْ مُّدْبِرِیْنَ o ثُمَّ اَنْزَلَ اللّٰه سَکِیْنَتَہُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وَعَلٰی الْمُؤْمِنِیْنَ وَاَنْزَلَ جُنُوْدًا لَمْ تَرَوْھَا وَعَذَّبَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَذٰلِکَ جَزَآئُ الْکٰفِرِیْنَ﴾ ’’ یقینا مدد کر چُکا ہے تمہاری اﷲبہت سے مواقع پر اور حنین کے دن جب غرہ تھا تم کو اپنی کثرتِ تعداد کا تو نہ کام آئی تمہارے کوئی چیز اور تنگ ہو گئی تم پر زمین اپنی وسعت کے باوجود پھر بھاگ نکلے تم پیٹھ پھیر کر۔ پھر اﷲنے سکینت نازل کی اپنے رسول پر اور مومنین پر اور ایسے لشکر نازل کئے جو تمہیں نظر نہیں آتے تھے اور سزا دی کافروں کو اور کافروں کی یہی سزا ہے۔‘‘ (التوبہ:25…26)۔ ﴿لَا تَجْعَلْ مَعَ اللّٰہِ اِلٰھًا اٰخَرَ فَتَقْعُدَ مَذْمُوْمًا مَّخْذُوْلاً﴾ [بنی اسرائیل:22] ’’ اور مت بنانا اﷲکے ساتھ کوئی الٰہ دوسرا ورنہ بیٹھا رہ جائے گا تو ملامت زدہ اور بے یارو مددگار ہو کر۔‘‘ بعض لوگ پاکستان کے آئین (آئین 73ء اور پی سی او) کے بارے میں کہتے ہیں کہ ان میں قراردادِ مقاصد (آرٹیکل ۲۔اے) کی صورت میں اﷲکے حاکم مطلق ہونے کی بات شامل کرنے اور تمام موجودہ قوانین کو کتاب و سنت کے مطابق ڈھالنے کی بات (آرٹیکل 227(۱) شامل کرنے سے یہ آئین اسلامی ہو گئے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جب تک کہ وہ تمام قوانین ختم نہیں کر دئیے جاتے جو طواغیت کی اھواء سے وضع کردہ ہیں اور جن کو کتاب و سنت کے مطابق ڈھالنے کا وعدہ کیا گیا ہے، اس وقت تک یہ آئین اﷲکے ساتھ شرک (اﷲکو حاکم ماننے کے مگر طاغوتی قوانین کو شامل رکھنے) کی بدترین مثال بنے رہیں گے جبکہ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: