کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 76
ہیں اس لئے دشمن کے مقابل شکست کسی کے حق پہ نہ ہونے کی پہچان نہیں بن سکتی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ خود احد و حنین کے واقعات ہمارے سامنے یہ سوال واضح کرتے ہیں کہ اُحد میں امیر کے حکم کی نافرمانی اور مالِ غنیمت کی محبت اور حنین میں کثرتِ تعداد کے غرے جیسی خطائیں اگر صحابہ کو آزمائش میں مبتلا کر سکتی ہیں تو سوچا جانا چاہئے کہ جو لوگ ہدایت واضح ہونے کے بعد شرک میں مبتلا ہو جائیں ان کا معاملہ کتنا سنگین ہو گا۔ ذیل میں درج پہلی دو آیات میں دیکھئے اُحد و حنین میں خطاء (علاوہِ شرک) میں پڑنے والے صحابہ کا معاملہ اور پھر آخری آیت میں دیکھئے شرک میں پڑنے والے کا معاملہ! اﷲتعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ: ﴿ ولَقَدْ صَدَقَکُمُ اللّٰه وَعْدَہٗ اِذْتَحُسُّوْنَھُمْ بِاِذْنِہٖ حَتّٰی اِذَا قَشِلْتُمْ وَتَنَازَعْتُمْ فِی الْاَمْرِ وَعَصَیْتُمْ مِّنْ بَعْدِ مَآ اَرٰکُمْ مَّا تُحِبُّوْنَ مِنْکُمْ مِّنْ یُّرِیْدُ الدُّنْیَا وَمِنْکُمْ مَّنْ یُّرِیْدُ الْاٰخِرَۃَ ثُمَّ صَرَفَکُمْ عَنْھُمْ لِیَبْتَلِیَکُمْ وَلَقَدْ عَفَا عَنْکُمْ وَاللّٰہُ ذُوْفَضْلٍ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ﴾ [آل عمران:152] ’’ اور یقینا سچ کر دکھایا تھا اﷲنے تم سے اپنا وعدہ جب بے دریغ قتل کر رہے تھے تم ان کو اﷲکے حکم سے حتی کہ جب ڈھیلے پڑ گئے تم اور تنازعہ کیا تم نے حکم کے بارے میں اور حکم عدولی کی تم نے بعد اس کے کہ دکھادی تمہیں اﷲنے وہ چیز جو تمہیں محبوب تھی، تم میں سے کچھ وہ تھے جو طلبگار تھے دنیا کے اور کچھ وہ تھے جو طلب گار تھے آخرت کے، تب پسپا کر دیا اﷲنے تمہیں دشمنوں کے سامنے سے تا کہ آزمائش کرے تمہاری اور حق یہ ہے کہ اﷲنے معاف کر دیا تمہیں اور اﷲبہت فضل والا ہے مومنوں پر۔‘‘