کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 75
حلف اٹھاتے رہے ہیں اس بنا پر افغانستان میں امریکہ کے ہاتھوں ان کی شکست قطعی طور پر اسلام کی شکست نہیں بلکہ ان کیلئے ہدایت واضح ہو جانے کے باوجود طاغوت کے آئین و قوانین اور نظام زندگی (جمہوریت) کی اطاعت کے شرک کی سزا ہی ہو سکتی ہے کیونکہ مومنین کے لئے تو اﷲتعالیٰ کا وعدہ ہے کہ:۔ ﴿ وَلَنْ یَّجْعَلَ اللّٰہُ لِلْکٰفِرِیْنَ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ سَبِیْلاً﴾[النسائ:141] ’’ اور ہرگز نہیں رکھا ہے اﷲنے کافروں کیلئے مومنوں پہ غالب آنے کا کوئی راستہ۔‘‘ جو عام لوگ توحید پر قائم ہو کر لڑے ہیں تو شرعی قیادت کی بجائے اندھی تقلید میں مذکورہ بالاشرک کرنے والوں کی قیادت میں لڑنا ان کی بنیادی خطا ہے جو ان کی ناکامی کا باعث نظر آتی ہے جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ: [مَنْ خَرَجَ مِنَ الطَّاعَۃِ وَفَارَقَ الْجَمَاعَۃَ فَمَاتَ مَاتَ مِیْتَۃً جَاھِلِیَّۃً وَّمَنْ قَاتَلَ تَحْتَ رَایَۃٍ عِمِّیَّۃٍ یَغْضَبُ لِعَصَبَۃٍ اَوْیَدْعُوْ اِلٰی عَصَبَۃٍ اَوْ یَنْصُرُ عَصَبَۃً فَقُتِلَ فَقِتْلَۃٌ جَاھِلِیَّۃٌ ][مسلم، باب الامارہ، ابی ہریرہ رضی اللّٰه عنہ ] ’’ جو شخص (امام شرعی کی) اطاعت سے نکل جائے اور جماعت کو چھوڑ دے اور مر جائے وہ جاہلیت کی موت مرا۔ جو شخص اندھا دھند (اندھی تقلید میں) کسی کے جھنڈے تلے جنگ کرے یا کسی عصبیت کی بنا پر غضب ناک ہو، یا عصبیت کی طرف دعوت دے یا عصبیت کی نصرت کرے اور قتل ہو جائے اس کا قتل جاہلیت کا قتل ہے۔‘‘ ( کتاب کے دوسرے حصے میں امام شرعی اور اس کی ضرورت و اہمیت کی وضاحت موجود ہے)۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ عنہم اُحد اور حنین میں شکست سے دوچار ہو چکے