کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 74
سَنُطِیْعُکُمْ فِیْ بَعْضِ الْاَمْرِ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ اِسْرَارَھُمْ o فَکَیْفَ اِذَا تَوَفَّتْھُمُ الْمَلٰئِکَۃُ یَضْرِبُوْنَ وُجُوْھَھُمْ وَاَدْبَارَھُمْ o ذٰلِکَ بِاَنَّھُمُ اتَّبَعُوْا مَآ اسْخَطَ اللّٰہَ وَکَرِھُوْا رِضْوَانَہٗ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَھُمْ﴾ [محمد:25…28] ’’ بیشک وہ ولگ جو الٹے پھر گئے بعد اس کے کہ ان کے سامنے ہدایت واضح ہو چکی تھی، شیطان نے آسان بنا دیا ہے، ان کیلئے یہ کام اور دراز کر رکھا ہے، ان کیلئے جھوٹی توقعات کا سلسلہ، یہ اس لئے ہوا کہ انہوں نے کہا تھا ان لوگوں سے جو ناپسند کرتے تھے اس کو جو نازل کیا ہے اﷲنے کہ ہم ضرور مانیں گے تمہاری باتیں بعض معاملات میں اور اﷲخوب جانتا ہے ان کی خفیہ باتیں، پھر کیا حال ہو گا اس وقت جب روحین قبض کریں گے انکی فرشتے مارتے ہوئے ان کے چہروں پر اور ان کی پیٹھوں پر۔ یہ اس لئے ہو گا کہ انہوں نے پیروی کی ہے اس طریقے کی جو اﷲکو ناراض کرنے والا ہے اور ناپسند کیا ہے، انہوں نے اﷲکی رضا کا راستہ، سو ضائع کر دیا اﷲنے ان کے سب اعمال کو۔‘‘ جو بھی ملک اقوام متحدہ کا رکن بنتا ہے اس کیلئے اقوامِ متحدہ کے چارٹر پر دستخط کرنا (اس کی پاسداری کا وعدہ کرنا) لازم ہوتا ہے ورنہ وہ اس کا رکن نہیں بن سکتا اور جو ملک اس کا رکن بننے کیلئے درخواست دیتا ہے ظاہر ہے وہ دستخط کی شرط قبول کرتے ہوئے درخواست دیتا ہے، موجودہ وقت میں امریکہ کے خلاف جنگ کی قیادت کرنے والے طالبان اقوام متحدہ میں افغانستان کی رکنیت کی درخواست دے چکے تھے، پھر اسامہ بن لادن طالبان کے امیر ملا عمر کو شرعی حکمران قرار دیتا رہا تھا پھر طالبان کی سرپرستی کرنے والے پاکستان میں موجود ان کے ساتھی اور پاکستان کے مذہبی سیاسی راہنما جمہوریت اختیار کرتے رہے ہیں اور پاکستان کے آئین و قوانین کی پاسداری کے