کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 71
باب پنجم: طاغوت سے کفر کا حکم اور اُمتِ مسلمہ کی حالت اﷲتعالیٰ نے اپنا سہارا اور اپنی ولایت (سرپرستی ، مددو نصرت) کو طاغوت سے کفر کے ساتھ اﷲپر ایمان لانے سے مشروط کیا ہے مگر ایمان کا دم بھرنے والوں کی دنیا بھر میں رسوائی اﷲکی اس شرط پر ان کے عمل کا جائزہ لینے پر مجبور کرتی ہے۔ ذیل میں اس جائزے سے پہلے عصرِ حاضر کے طواغیت کا جائزہ لیا گیا ہے کہ جن سے کفر ایمان کا اوّلین تقاضا ٹھہرتا ہے۔ عصرِ حاضر کے بڑے بڑے طواغیت قرآن سے طاغوت کے حوالے سے ملنے والی نشانیوں کے مطابق عصر حاضر کے بڑے بڑے طواغیت درج ذیل سامنے آتے ہیں۔ 1۔انسانوں کیلئے، اﷲکے نازل کردہ قوانین کی بجائے اپنی اھواء سے قانون سازی کرنے والے ادارے مثلاً اقوام متحدہ (UNO) جمہوری ممالک کی قانون ساز اسمبلیاں (پارلیمنٹ) آمروں کے زیر تسلط ممالک میں خود آمر اور ان کی مجالس قانون ساز وغیرہ۔ 2۔اﷲکے نازل کردہ قوانین کی بجائے اقوامِ متحدہ ، جمہوری ممالک کی قانون ساز اسمبلیوں، آمروں اور ان کی مجالس قانون ساز کے وضع کردہ چارٹر، آئین و قوانین کے مطابق فیصلہ کرنے والی عدالتیں مثلاً عالمی عدالتِ انصاف اور مختلف ممالک کی عدالتیں۔ 3۔اﷲکے نازل کردہ قوانین کی بجائے اقوامِ متحدہ کے قوانین اور دیگر قانون ساز اداروں کے اور اپنی مرضی کے قوانین کے مطابق حکم دینے والے حکمران۔ 4۔اﷲکے نازل کردہ قوانین کو چھوڑ کر اپنی اھواء سے فتویٰ سازی کرنے والے عالم، مفتی اور پیر وغیرہ اور اﷲکے نازل کردہ قوانین کی بجاے اھواء سے جاری کردہ فتوؤں کے مطابق فیصلہ