کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 7
اﷲکی طرف سے جہاں اس بات کی پاندی ہے کہ نصیحت صرف کتاب و سنت سے کرنی ہے وہیں اس بات کی بھی پابندی ہے کہ کتاب و سنت کی ہربات کی وضاحت /تفسیر/ مُراد بھی کتاب و سنت ہی سے حاصل کرنی ہے کیونکہ جس (اللہ) نے بات کہی ہے اپنی بات کی حقیقی مراد سے بھی وہ خود ہی واقف ہو سکتا ہے جیسا کہ اﷲتعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:۔
﴿ فاِذَا قَرَاْنہُ فَاتَّبِعْ قُرْاٰنَہٗ o ثُمَّ اِنَّ عَلَیْنَا بَیَانَہٗ﴾ [القیٰمۃ:18…19]
’’ جب ہم اسے پڑھ رہے ہوں تو پیروی کرتے رہو اس کے پڑھنے کی پھر یقینا ہمارے ہی ذمہ ہے اس کا مطلب سمجھا دینا بھی۔‘‘
﴿ وَمَا یَعْلَمُ تَاْوِیْلَہٗ اِلَّا اللّٰہُ﴾ [آل عمران:7]
’’ اور کوئی نہیں جانتا اس کی مرادِ حقیقی سوائے اﷲکے۔‘‘
﴿ واَنْزَلْنَا اِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَانُزِّلَ اِلَیْھِمْ وَلَعَلَّھُمْ یَتَفَکَّرُوْنَ﴾
’’ اور (اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم)ہم نے یہ ذکر تمہاری طرف نازل کیا تا کہ تم وضاحت کردو اس کی جو ہم نے لوگوں کی طرف نازل کیا ہے تا کہ وہ فکر کریں۔‘‘ (النحل:44)۔
مذکورہ بالا کے علاوہ ایک اور پابندی جو اﷲکی طرف سے عائد ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ (کسی چیز کے ٹھیک یا غلط ہونے یا اسے چھوڑنے یا اختیار کرنے وغیرہ) فیصلہ کرنا ہے تو اھواء کی بجائے صرف اﷲکی نازل کردہ وحی (کتاب و سنت) کی بنیاد پہ کرنا جیسا کہ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:۔
﴿ فاحْکُمْ بَیْنَھُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ وَلَا تَتَّبِعُ اَھْوَآئَ ھُمْ عَمَّا جَآئَ کَ مِنَ الْحَقِّ﴾ [المائدہ:48]
’’ تم اﷲکی نازل کردہ (وحی) کے مطابق ان کے مابین فیصلے جاری کرو اور ان کی اھواء کی پیروی مت کرو اس حق سے منہ موڑ کے جو تمہارے پاس آ چکا ہے۔‘‘