کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 62
آیتِ بالا میں اﷲکی طرف سےنازل کردہ دو چیزوں کا تذکرہ ہواہے، ان میں سے ایک چیز تو واضح طور پر’’قرآن مجید‘‘ ہے تو دوسری چیز لامحالہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہونے والی وہ دیگر باتیں ہیں جو قرآن میں تو نہیں ہیں لیکن قرآن ہی کے مطابق وہ بھی ’’وحی‘‘ اور ’’اﷲکی سکھائی ہوئی‘‘ ہیں جیسا کہ اﷲتعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:۔ ﴿ وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْھَوٰی o اِنْ ھُوَ اِلَّا وَحْیٌ یُّوْحٰی﴾ [النجم:3…4] ’’ اور وہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) اپنی اھواء سے نہیں بولتے بلکہ یہ تو ایک وحی ہے جو آپ کی طرف بھیجی جا رہی ہے﴾ ﴿ إِنَّا أَنْزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا أَرَاكَ اللّٰهُ ﴾ ’’ بیشک ہم ہی نے تمہاری طرف یہ کتاب حق کے ساتھ نازل کی ہے تا کہ تم لوگوں کے درمیان اس کے مطابق فیصلے کرو جو اﷲنے تم کو سکھا دیا ہے۔‘‘ (النساء:105)۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہیں کہ: [الا انی اوتیت الکتاب ومثلہ معہٗ] ’’یاد رکھو مجھے الکتاب (قرآن مجید) اور اس کے ساتھ اس جیسی ایک اور چیز دی گئی ہے۔‘‘ (ابوداؤد، کتاب السنہ، مقدام بن معدی کرب رضی اللّٰه عنہ ) [ترکت فیکم امرین لن تضلوا ما تمسکتم بھما کتاب اللّٰہ وسنۃ نبیہ] [موطا امام مالک، کتاب الجامع، عمر بن خطاب رضی اللّٰه عنہ ] ’’ میں تمہارے درمیان دو ایسی چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں جب تک تم انہیں مضبوطی سے پکڑے رہو گے ، ہرگز گمراہ نہ ہو گے یعنی کتاب اﷲاور اس کے نبی کی سنت۔‘‘