کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 61
’’ اے انسانو!بیشک تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ’’برہان‘‘ (دلیل) آ گئی ہے اور ہم نے تمہاری طرف ’’نور مبین‘‘ نازل کر دیا ہے۔‘‘ (النساء:174)۔ ﴿اَفَغَیْرَ اللّٰہِ اَبْتَغِیْ حَکَمًا وَّھُوَ الَّذِیْ اَنْزَلَ اِلَیْکُمُ الْکِتٰبَ مُفَصَّلاً وَالَّذِیْنَ اٰتَیْنَھُمُ الْکِتٰبَ یَعْلَمُوْنَ اَنَّہٗ مُنَزَّلٌ مِّنْ رَّبِّکَ بِالْحَقِّ فَلَا تَکُوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِیْنَ o وَتَمَّتْ کَلِمَتُ رَبِّکَ صِدْقًا وَّعَدْلاً لَا مُبَدِّلَ لِکَلِمَتِہٖ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ﴾ [الانعام:114…115] ’’ (کہو) تو کیا میں اﷲکے علاوہ کوئی اور فیصلہ کرنے والا تلاش کروں حالانکہ وہی ہے جس نے تمہاری طرف یہ ’’کتاب‘‘ پوری تفصیل کے ساتھ نازل کی ہے اور جن کو ہم نے یہ کتاب دی ہے، وہ جانتے ہیں کہ یہ تیرے رب کی طرف سے حق کے ساتھ نازل ہوئی ہے، سو تم ہرگز شک کرنے والوں میں سے نہ ہونا۔ تیرے رب کی بات سچائی اور انصاف کے اعتبار سے کامل ہے، اس کی بات کو کوئی تبدیل کرنے والا نہیں اور سب کچھ سننے اور جاننے والا وہی ہے۔‘‘ ذکر میں ’’قرآن‘‘ اﷲکا بنیادی حکم ہے اور ’’حدیث/سنتِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ اس کا وضاحتی حکم ہے اﷲتعالیٰ کا ارشا ہے کہ:۔ ﴿ وَاَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَانُزِّلَ اِلَیْھِمْ وَلَعَلَّھُمْ یَتَفَکَّرُوْنَ﴾ ’’ اور ہم نے یہ ذکر آپ کی طرف نازل کیا تا کہ آپ وضاحت کر دیں اس کی جو ہم نے لوگوں کی طرف نازل کیا ہے تا کہ وہ غوروفکر کریں۔‘‘ (النحل:44)۔