کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 6
انہی چیزوں کا خصوصی فقدان نظر آتا ہے۔ زیر نظر کتاب میں کتاب و سنت سے مذکورہ بالا چیزوں کا جائزہ پیش کیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ کتاب و سنت سے ملنے والا وہ لائحہ عمل بھی سامنے رکھا گیا ہے کہ جس پر عمل پیرا ہو کر لوگ ’’اﷲپر ایمان‘‘ کی حقیقت کو بھی پا سکتے ہیں اور ’’ وحدتِ امت‘‘ کو بھی دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں اور یوں اﷲتعالیٰ کی رضا حاصل کرتے ہوئے دنیا میں بھی دوبارہ سرخروئی حاصل کر سکتے ہیں اور آخرت میں بھی کامیاب ہو سکتے ہیں۔ ان شاء اللہ۔ اس کتاب کا مقصد مذکورہ بالا چیزوں کے حوالے سے کتاب وسنت پیش کرنا ہے کیونکہ اﷲتعالیٰ نے صرف اسی کی اتباع کرنے اور اسی کے ذریعے نصیحت کرنے کا پابند کر رکھا ہے جیسا کہ اﷲتعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:۔ ﴿ اِتَّبِعُوْا مَا اُنْزِلَ اِلَیْکُمْ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَلَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِہٖ اَوْلِیَآئَ﴾ ’’ جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے اس کی پیروی کرو اور اس کے سوا دوسرے سرپرستوں کی پیروی مت کرو۔‘‘ (الاعراف:3)۔ ﴿ فذَکِّرْ بِاالْقُرْاٰنِ مَنْ یَّخَافُ وَعِیْدِ﴾ [ق:45] ’’ پس اس قرآن سے نصیحت کرو ہر اس شخص کو جو ڈرتا ہو میری وعید سے﴾ ﴿ وَلْتَکُنْ مِنْکُمْ اُمَّۃٌ یَّدْعُوْنَ الِیَ الْخَیْرِ وَیَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُفِ وَیَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَاُولٰئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾ [آل عمران:104] ’’ اور تم میں ایک جماعت ضرور ایسی ہونی چاہئے جو خیر کی طرف بلائے ، معروف (کتاب و سنت ، وضاحت صفحہ:175پر موجود ہے) کے ساتھ حکم کرے اور منکر سے منع کرے اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔‘‘