کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 57
اﷲکے حکم کی اطاعت! اﷲکی بندگی کی بنیاد اور بنیادی فعل عبادت غیر اﷲکی بندگی کی بنیاد طاغوت کے حکم کی اطاعت بنتی ہے اور اﷲکی بندگی کی بنیاد اﷲکے حکم کی اطاعت ہوتی ہے۔ اﷲتعالیٰ بندوں کو ’’کسی اور کی بندگی نہ کرنے بلکہ صرف اپنی بندگی کرنے’‘ کا حکم دیتا ہے جیسا کہ آیتِ بالا میں اﷲتعالیٰ کا فرمان ہے کہ:۔ ﴿ اَمَرَ اَلَّا تَعْبُدُوْا اِلَّا اِیَّاہُ ﴾ ’’ اس نے حکم دیا ہے کہ تم کسی کی بندگی نہ کرو سوائے اس کے۔‘‘ جب اس شخص اﷲکے حکم کی اطاعت اختیار کرتا ہے تو اس اطاعت کے ساتھ ہی اس کی طرف سے اﷲکی بندگی کی ابتداء ہو جاتی ہے پھر اس اطاعت میں بندہ بقیہ افعالِ عبادت (مثلاً صلاۃ، قربانی وغیرہ، ان کی تفصیل صفحہ :15پر گزر چکی ہے) بھی اﷲکیلئے ادا کرنے والا ہو جاتا ہے اس بنا پر حکم کی اطاعت کرنا بنیادی فعل عبادت بھی قرار پاتا ہے۔ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿ قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰالَمِیْنَo لَا شَرِیکَ لَہٗ ج وَبِذٰلِکَ اُمِرْتُ وَاَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ﴾ [الانعام:162…163] ’’ کہو میری صلوٰۃ، میری قربانی، میرا جینا اور میرا مرنا، سب کچھ اﷲرب العالمین کیلئے ہے جس کا کوئی شریک نہیں، اسی کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور سب سے پہلے سر اطاعت جھکانے والا میں ہوں۔‘‘