کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 56
وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِوَتُؤْمِنَ بِالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ﴾] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (جبرئیل علیہ السلام نے) کہا مجھے ایمان کے بارے بتائیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (ایمان یہ ہے) کہ تو ایمان لائے اﷲپر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابون پر اور اس کے رسولوں پر اور یومِ آخر پر اور یہ کہ تو ایمان لائے تقدیر کی اچھائی اور برائی پر۔‘‘ (مسلم، کتاب الایمان، عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ )۔ صرف اﷲتعالیٰ کی عبادت کرنا اور اس میں کسی کو شریک نہ کرنا اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿یٰصَاحِبَیِ السِّجْنِ ء اَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُوْنَ خَیْرٌ اَمِ اللّٰہُ الْوَاحِدُ الْقَھَّارُ o مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ اِلَّا اَسْمَآئً سَمَّیْتُمُوْھَا اَنْتُمْ وَاٰبَآؤُکُمْ مَّا اَنْزَلَ اللّٰہُ بِھَا مِنْ سُلْطٰنٍ ط اِنِ الْحُکْمُ اِلَّا لِلّٰہِ ط اَمَرَ اَلَّا تَعْبُدُوْا اِلَّا اِیَّاہُ ط ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ وَلٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ﴾ [یوسف:39…40] ’’ (یوسف علیہ السلام نے اپنے جیل کے ساتھیوں سے کہا) اے جیل کے ساتھیو!کیا بہت سے متفرق رب بہتر ہیں یا وہ ایک اﷲجو سب پر غالب ہے؟ اس کو چھوڑ کر تم جن کی بندگی کر رہے ہو وہ اس کے سوا کچھ نہیں ہیں کہ بس چند نام ہیں جو تم نے اور تمہارے آباؤاجداد نے رکھ لئے ہیں، اﷲنے ان کیلئے کوئی سند نازل نہیں کی۔ حاکمیت (حکم جاری کرنے، قانون بنانے، فیصلہ کرنے) کا اختیار تو صرف اﷲکیلئے خاص ہے۔ اس کا حکم ہے کہ خود اس کے سوا تم کسی کی بندگی نہ کرو، یہی ٹھیٹھ سیدھا طریق زندگی ہے مگر اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔‘‘