کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 52
اَحَدٌ﴾ [الاخلاص:1…4] ’’ کہو وہ اﷲہے ’’ واحد و یکتا‘‘!وہ سب سے بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور کوئی اس کا ہمسر نہیں۔‘‘ ﴿ بَدِیْعُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ط اَنّٰی یَکُوْنُ لَہٗ وَلَدٌ وَلَمْ تَکُنْ لَّہٗ صَاحِبَۃٌ ط وَخَلَقَ کُلَّ شَیْئٍ ج وَھُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ﴾ [الانعام:101] ’’ وہ تو آسمانوں اور زمین کا موجد ہے اس کا کوئی بیٹا کیسے ہو سکتا ہے جبکہ اس کی کوئی بیوی ہی نہیں ہے، اس نے ہر چیز کو تخلیق کیا ہے اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔‘‘ اس حوالے سے شرک یہ ہے کہ اﷲکو کسی کی اولاد سمجھا جائے یا کسی کو اﷲکی اولاد سمجھا جائے یا کسی کو اﷲکی بیوی قرار دیا جائے اور اﷲکو ان چیزوں کا ضرورت مند و محتاج سمجھا جائے۔ 2۔اس پر ایمان لانا کہ اﷲتعالیٰ اپنی ہر مخلوق سے الگ ہے، عرش پر جلوہ فرما ہے اور آسمان سے زمین تک کے معاملات کی تدبیر کر رہا ہے مگر اپنے علم کے ساتھ ہر جگہ موجود ہے۔ اﷲتعالیٰ کے ارشادات ہیں:۔ ﴿ اَللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّٰمٰوتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَیْنَھُمَا فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ ط مَالَکُمْ مِّنْ دُوْنِہٖ مِّنْ وَّلِیِّ وَّلَا شَفِیْع ط اَفَلَا تَتَذَکَّرُوْنَ o یُدَبِّرُ الْاَمْرُ مِنَ السَّمَآئِ اِلَی الْاَرْضِ ثُمَّ یَعْرُجُ اِلَیْہِ فِیْ یَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہٗ اَلْفَ سَنَۃٍ مِّمَّا تَعُدُّوْنَ﴾ [السجدہ:4…5] ’’ یہ اﷲہی ہے جس نے پیدا فرمایا آسمانوں اور زمین کو اور ہر اس چیز کو جوان کے درمیان ہے چھ دنوں میں پھر جلوہ فرما ہوا عرش پر، نہیں ہے تمہارا اس کے سوا کوئی حامی و مددگار اور نہ کوئی (اس کے آگے) سفارش کرنے والا، کیا تم سوچتے سمجھتے