کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 51
ذٰلِکَ عَلَی الْمُسْلِمِیْنَ فَقَالُوْا یَا رَسُوْلُ اللّٰہِ اَیُّنَالَا یَظُلِمُ نَفْسَہٗ قَالَ لَیْسَ ذٰلِکَ اِنَّمَا الشِرْکُ اَلَمْ تَسْمَعُوْا مَا قَالَ لُقْمٰنُ لِابْنِہٖ وَھُوَ یَعِظُہٗ ﴿یٰبُنیَّ لَا تُشْرِکُ بِاللّٰہِ ط اِنَّ الشِّرْکَ لِظُلْمٌ عَظِیْمٌ﴾] [لقمن:13] ’’ عبد اﷲ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی کہ :’’حقیقت میں امن انہی کیلئے ہے جو ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان کو ظلم کے ساتھ آلودہ نہ کیا’‘ تو مسلمانوں پر یہ بات بہت شاق گزری۔ انہوں نے پوچھا یا رسول اﷲہم میں سے کون ہے جس نے اپنی جان پر ظلم نہ کیا ہو گا؟ آپ نے فرمایا : یہ اس طرح سے نہیں ہے بلکہ اس سے مراد تو شرک ہے، کیا تم نے نہیں سنا کہ لقمن نے اپنے بیٹے سے کیا کہا تھا، جب وہ اسے نصیحت کر رہا تھا کہ (اے بیٹے اﷲکے ساتھ شرک مت کرنا، حقیقت یہ ہے کہ شرک البتہ ظلم عظیم ہے) ۔‘‘ اﷲکو واحد، یکتا و بے مثل ماننے اور ایمان میں شرک شامل نہ کرنے کے حوالے سے کتاب و سنت سے درج ذیل چیزیں ملتی ہیں:۔ اﷲکو اس کی ’’ذات‘‘ میں واحد یکتا و بے مثل اور لاشریک ماننا اس میں درج ذیل باتوں پر ایمان لانا شامل ہیں۔ 1۔اس پر ایمان لانا کہ اﷲتعالیٰ نہ خود کسی کی اولاد ہے نہ اس کی کوئی بیوی ہے اور نہ اس کی کوئی اولاد ہے۔ اﷲتعالیٰ ان سب چیزوں سے مبراء و بے نیاز ہے۔ اﷲتعالیٰ کا ارشادات ہیں کہ: ﴿ قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌo اَللّٰہُ الصَّمَدُo لَمْ یَلِدْ لا وَلَمْ یُوْلَدْ o وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا