کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 39
طاغوت نہیں ہو سکتے لیکن جو والدین اپنے بچوں کو اﷲکے ساتھ شرک کا حکم دیں اور انہیں مسلمان سے عیسائی، یہودی یا مجوسی بنا دیں اپنے اس طغیٰ کی بنا پر ان کے طاغوت ہونے میں کیا شک و شبہ رہ جاتا ہے۔ اﷲاور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہیں کہ:۔ ﴿ واِنْ جَاھَدٰکَ لِتُشْرِکَ بِیْ مَالِیْسَ لَکَ بِہِ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْھُمَا﴾ (العنکبوت:8) ’’ اور اگر وہ (والدین) تجھ پر زور ڈالیں کہ تو میرے ساتھ کسی ایسے کو شریک ٹھہرائے جس کے بارے میں تجھے کوئی علم نہیں تو پھر ان کی اطاعت نہ کرو۔‘‘ [مَامِنْ مَوْلُوْدٍ اِلَّا یُوْلَدُ عَلَی الْفِطْرَۃِ قَاَبَوَاہُ یُہَوِّدَ انِہِ اَوْیُنَصِّرَانِہِ اَوْیُمَجِّسَانِہِ] [بخاری، کتاب التفسیر، ابوہریرہ رضی اللّٰه عنہ ] ’’ہر ایک بچہ فطرت (اسلام) پر پیدا ہوتا ہے پھر اس کے ماں باپ اس کو یہودی، نصرانی یا مجوسی بنا دیتے ہیں۔‘‘ اھواء کی اطاعت کرانا، اﷲکی راہ سے روکنا ہے۔ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿یَااَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنَّ کَثِیْرًا مِّنَ الْاَحْبَارِ وَالرُّھْبَانِ لِیَأکُلُوْنَ اَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَیَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ط ﴾[التوبہ:34] ’’ اے لوگو جو ایمان لائے ہو!حقیقت یہ ہے کہ علماء اور پیروں میں سے اکثر، لوگوں کے مال باطل طریقوں سے کھاتے ہیں اور انہیں اﷲکی راہ سے روکتے ہیں۔‘‘ قرآن میں سبیل یعنی راہ ایسی چیز کے طور پر ذکر ہوئی ہے جس کی اطاعت و اتباع کی جائے جیسا کہ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:۔