کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 34
دیں جس میں وہ اختلاف میں مبتلاہوئے پھر قرآن ہی سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ انبیاء میں سے بیشتر اقتدار تک نہ پہنچ سکے تھے۔ بنی اسرائیل کے انبیاء میں سے بیشتر اقتدار تک نہ پہنچ سکے تھے۔ بنی اسرائیل کے انبیاء کے بارے میں قرآن سے واضح ہوتا ہے کہ وہ تورات کے مطابق ان کے معاملات کے فیصلے بھی کرتے رہے تھے اور حدیث بتاتی ہے کہ انبیاء ہی ان کی سیاست کیا کرتے تھے (جبکہ فیصلوں کی طرح سیاست کے حوالے سے بھی سمجھا جاتا ہے کہ یہ بھی صرف اہل اقتدار ہی کا کام ہے) جیسا کہ قرآن و حدیث میں ہے کہ:۔ ﴿ اِنَّا اَنْزَلْنَا التَّوْرٰۃَ فِیْھَا ھُدًی وَنُوْرٌ ج یَحْکُمُ بِھَا النَّبِیُّوْنَ الَّذِیْنَ اَسْلَمُوْا لِلَّذِیْنَ ھَادُوْا وَالرَّبّٰنِیُّوْنَ وَالْاَحْبَارُ بِمَا اسْتُحْفِظُوْا مِنْ کِتٰبِ اللّٰہِ وَکَانُوْا عَلَیْہِ شُھَدَائَ ج فَلَا تَخْشَوُا النَّاسَ وَاخْشَوْنَ وَلَا تَشْتَرُوْا بِاٰیٰتِیْ ثَمَنًا قَلِیْلاً ط وَمَنْ لَمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَأوْلٰئِکَ ھُمُ الْکٰفِرُوْنَ﴾ [المائدہ:44] ’’ بیشک ہم نے تورات نازل کی جس میں ہدایت اور نور ہے ، انبیاء جو کہ اﷲکے فرمانبردار تھے، اسی کے مطابق ان لوگوں کے معاملات کے فیصلہ کیا کرتے تھے جو یہودی کہلائے اور درویش اور علماء بھی (اسی کے مطابق فیصلہ کیا کرتے تھے) کیونکہ وہ کتاب اﷲکے محافظ ٹھہرائے گئے تھے اور وہ اس پر گواہ تھے، سو تم لوگوں سے مت ڈرو اور صرف مجھ ہی سے ڈرو اور میری آیات کو حقیر معاوضے پر مت بیچو اور جو لوگ اﷲکے نازل کردہ کے مطابق فیصلے نہ کریں تو ایسے ہی لوگ کافر ہیں۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ: ﴿کَانَتْ بَنُوْا اِسْرَائِیْلَ تَسُوْسُھُمُ الْاَنْبِیَائُ کُلَّمَا ھَلَکَ نَبِیٌّ خَلَفَہٗ نَبِیّ﴾