کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 30
کرنا اﷲتعالیٰ انبیاء علیہم السلام کے بارے میں ارشاد فرماتا ہے کہ! ﴿ کَانَ النَّاسُ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً قف فَبَعَثَ اللّٰہُ النَّبِیِّنَ مُبَشِّرِیْنَ وَمُنْذِرِیْنَ ص وَاَنْزَلَ مَعَھُمُ الْکِتٰبَ بِالْحَقِّ لِیَحْکُمَ بَیْنَ النَّاسِ فِیْمَا اخْتَلَفُوْا فِیْہِ﴾ ’’ انسان امتِ واحدہ تھے (پھر یہ صورت باقی نہ رہی اور افتراق رونما ہوا) پس اﷲنے انبیاء بھیجے بشارت دینے والے اور ڈرانے والے اور ان کے ساتھ کتاب نازل کی برحق تا کہ لوگوں کے مابین اس چیز کا فیصلہ کر دیں جس میں وہ اختلاف کرتے ہیں۔‘‘ (البقرہ:213)۔ ﴿ اِنَّآ اَنْزَلْنَا التَّوْرَۃَ فِیْھَا ھُدًی وَّنُوْرٌ ج یَحْکُمُ بِھَا النَّبِیُّوْنَ الَّذِیْنَ اَسْلَمُوْا لِلَّذِیْنَ ھَادُوْا﴾ [المائدہ:44] ’’ بیشک ہم نے تورات نازل کی جس میں ہدایت اور نور ہے، انبیاء جو کہ اﷲکے فرمانبردار تھے، اسی کے مطابق ان لوگوں کیلئے فیصلے کیا کرتے تھے جو یہودی کہلائے۔‘‘ ﴿ فاحْکُمْ بَیْنَھُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ وَلَا تَتَّبِعْ اَھْوَآئَ ھُمْ عَمَّا جَآئَ کَ مِنَ الْحَقِّ﴾ ’’ تم اﷲکے نازل کردہ کے مطابق ان کے مابین فیصلے کرو اور ان کی اہواء کی پیروی مت کرو، اس حق سے منہ موڑ کے جو تمہارے پاس آ چکا ہے۔‘‘ (المائدہ:48)۔ اوپر پہلی دو آیات میں انبیاء ’’اﷲکی نازل کردہ وحی کے مطابق فیصلے کرنے‘‘ کی خاص نشانی کے ساتھ سامنے آتے ہیں اور آخری آیت میں اﷲتعالیٰ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اہل ایمان کو اﷲکی نازل کردہ