کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 22
(اور حکم دیا تھا) کہ پکڑے رہو اس کتاب کو مضبوطی سے جو ہم نے تمہیں دی ہے اور سنو۔ انہوں نے کہا سن تو لیا ہم نے مگر مانیں گے نہیں اور رچ بس گیا تھا ان کے دلوں میں بچھڑا ہی ان کے کفر کے سبب۔ تم کہہ دو بہت ہی برے ہیں وہ کام جن کے کرنے کا تمہارا ایمان تمہیں حکم دیتا ہے اگر تم واقعی مومن ہو تو۔‘‘ (البقرہ:93)۔ ﴿ وَیَقُوْلُوْنَ اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَبِالرَّسُوْلِ وَاَطَعْنَا ثُمَّ یَتَوَلّٰی فَرِیْقٌ مِّنْھُمْ مِّنْ م بَعْدِ ذٰلِکَ ط وَمَا اُوْلٰئِکَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ﴾ [النور:47] ’’ اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے اﷲپر اور رسول پر اور ہم نے اطاعت قبول کی پھر ان میں سے ایک گروہ منہ موڑ جاتا ہے۔ ایسے لوگ ہرگز مومنوں کے ساتھ نہیں ہیں۔‘‘ ﴿ یَاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَالاَ تَفْعَلُوْنَ o کَبُرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّٰہِ اَنْ تَقُوْلُوْا مَالَا تَفْعَلُوْنَ﴾ [الصف:2…3] ’’ اے ایمان والو!تم کیوں وہ بات کہتے ہو جو کرتے نہیں ہو اﷲکو سخت ناپسند ہے یہ کہ تم کہو وہ بات جو کرو نہیں۔‘‘ شہادت کا اوّلین اور اہم ترین تقاضا غیر اﷲکی بندگی سے اجتناب کرنا! شہادت کے مذکورہ بالا تینوں تقاضے اپنی اپنی جگہ اہم ہیں لیکن ان میں سب سے نازک، اہم اور دوسرے تقاضوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لینے والا تقاضا پہلا ہے یعنی غیر اﷲکی بندگی سے اجتناب کرنا۔ کوئی شخص توحید و رسالت کی شہادت کے بعد اﷲکی بندگی کے اعمال و افعال بھی ادا کرتا ہے اور اس کیلئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ بھی اختیار کرتا ہے مگر ساتھ غیر اﷲکی بندگی (شرک) میں