کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 210
وہ اس کے علاوہ کرتا ہے تو اس کا وبال اسی پر ہے۔‘‘ حدیثِ بالا میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم امام کی فرمانبرداری کی اہمیت بتانے کے ساتھ ہی امام کو ڈھال قرار دے رہے ہیں اور اسی کی قیادت میں قتال اور اسی کے ذریعے دفاع کرنے کا فیصلہ سُنا رہے ہیں جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جس طرح سے امام کی اطاعت کرنا لازم ہے اسی طرح سے سے ڈھال بنانا بھی لازم ہے۔ ڈھال کے حوالے سے یہ بات خاص ہے کہ اسے خود پکڑ کر دفاع کیلئے استعمال کیا جاتا ہے تب یہ فائدہ مند ہوتی ہے اس سے بھی صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مومنین کی ذمہ داری ہے کہ وہ امام کو ڈھال بنائیں اور اس کی صورت یہ ہے کہ وہ اس کی بیعت کریں، اس کی اطاعت اختیار کریں، اس کی نصرت کرتے ہوئے اس کے گرد اکٹھے ہوں، اس کے دست و بازو اور اس کی افواج بنیں یوں اسے مضبوط بنائیں پھر اسی کی قیادت میں قتال کریں اور اسی کے ذریعے دفاع کریں۔ امام شرعی جماعت کی صورت بھی ہے اور چونکہ اﷲکا ہاتھ جماعت کے ساتھ ہے، اس بنا پر صرف امام شرعی کی قیادت میں کئے جانے والے جہاد ہی کے حوالے سے امید کی جا سکتی ہے کہ اﷲتعالیٰ مسلمانوں کو فتح و نصرت عطا فرمائے گا۔