کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 208
[[عَلَی الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ السَّمْعُ وَالطَّاعَۃُ فِیْمَا اَحَبَّ وَکَرِہَ اِلَّا اَنْ یُؤْمَرَ بِمَعْصِیَۃٍ فَاِنْ اُمِرَ بِمَعْصِیَۃٍ فَلَا سَمْعَ وَلَا طَاعَۃً ][مسلم کتاب الامارۃ عبد اللّٰه بن عمر رضی اللّٰه عنہ ] ’’ مسلمان پر حکم سننا اور ماننا واجب ہے خواہ اس کو پسند ہو یا ناپسند ہو مگر جب کہا جائے معصیت کا تو نہ سننا ہی چاہئے اور نہ اطاعت کرنی چاہئے۔‘‘ [لَاطَاعَۃَ فِیْ مَعْصِیَۃِ اللّٰہِ اِنَّمَا الطَّاعَۃُ فِی الْمَعْرُوْفِ] [مسلم، کتاب الامارۃ علی بن ابو طالب رضی اللّٰه عنہ ] ’’ اﷲکی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں اطاعت صرف معروف میں ہو گی۔‘‘ 3۔خلیفہ کی نصرت کرنا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں ہر مومن پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت لازم تھی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد امت کی سیاست کا ذمہ دار چونکہ پہلی بیعت کا حامل (خلیفہ و امام) قرار پاتا ہے اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس کی نصرت لازم ہے جب وہ نصرت کیلئے پکارے کیونکہ اس کی اطاعت اﷲاور اس کے رسول کی اطاعت ہے یوں اس کی اطاعت میں اس کی نصرت بھی دراصل اﷲاور اس کے رسول کی نصرت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ:۔ [مَنْ اَطَاعَنِیْ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰہِ وَمَنْ عَصَانِیْ فَقَدْ عَصَی اللّٰہَ وَمَنْ یُّطِعِ الْاَمِیْرَ فَقَطْ اَطَاعَنِیْ وَمَنْ یَّعْصِ الْاَمِیْرَ فَقَدْ عَصَانِیْ] ’’ جس نے میری اطاعت کی پس اس نے اﷲکی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اﷲکی نافرمانی کی اور جس نے میرے امیر کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے میرے امیر کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی