کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 207
وہی فلاح پانے والے ہیں۔‘‘ خلیفہ کے بنیادی حقوق کتاب و سنت سے خلیفہ کے درج ذیل حقوق سامنے آتے ہیں جنہیں ادا کرنا اہل ایمان پر لازم ہوتا ہے۔ 1۔ خلیفہ کی اطاعت کی بیعت کرنا: پہلی بیعت سے دیگر شرائطِ خلافت کا حامل ایک شخص خلیفہ قرار پاتا ہے اور بقیہ افرادِ امت پر لازم ہو جاتا ہے کہ اس کے ہاتھ پر بیعت کریں۔ بقیہ افرادِ امت کی طرف سے ہونے والی یہ بیعت خلیفہ قرار پائے ہوئے شخص کی اطاعت کی بیعت ہوتی ہے اس لئے اسے بیعتِ اطاعت کہا جاتا ہے اور یہ بیعت ہر فردِ امت پر لازم ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ:۔ [مَنْ خَلَعَ یَدًا مِّنْ طَاعَۃٍ لَقِیَ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ لَا حُجَّۃَ لَہٗ وَمَنْ مَاتَ وَلَیْسَ فِیْ عُنُقِہٖ بَیْعَۃٌ مَاتَ مِیْتَۃً جَاھِلِیَّۃً] [مسلم، کتاب الامارۃ، عبد اﷲبن عمر رضی اللّٰه عنہ ] ’’ جس نے اطاعت سے ہاتھ نکالا وہ قیامت کے دن اﷲسے اس حال میں ملے گا کہ اس کے پاس اپنے اس عمل کیلئے کوئی حجت نہ ہو گی اور جو اس حال میں مر گیا کہ اس کی گردن میں بیعت کا قلادہ نہیں وہ جاہلیت کی موت مر گیا۔‘‘ 2۔ خلیفہ کی معروف میں اطاعت کرنا: پہلی بیعت کے حامل ( خلیفہ و امام) کی معروف میں اطاعت لازم ہے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ: