کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 204
ایک سے زیادہ حاملینِ شرائط خلافت کے ہاتھ پر بیعت ہو جائے تو جس کے ہاتھ پر سب سے پہلے کسی ایک مومن نے بیعت کی ہو وہ ’’پہلی بیعت ہے‘‘ اور اس پہلی بیعت کا حامل اس بیعت کے منعقد ہونے کے وقت سے خلیفہ قرار پا جاتا ہے جیسا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ اپنے ہاتھ پہ عمر رضی اللہ عنہ کی بیعت کرنے سے خلیفہ قرار پا گئے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ سقیفہ بنی سعدہ میں داخل ہونے سے پہلے خلیفہ نہ تھے اور آپ کی موجودگی کے باوجود افرادِ امت خلافت کے حوالے سے تین مختلف آراء رکھتے تھے لیکن جونہی آپ کے ہاتھ پر عمر رضی اللہ عنہ نے بیعت کر لی اس پہلی بیعت کے حامل ہونے کے ساتھ ہی آپ خلیفہ قرار پا گئے اور بقیہ افرادِ اُمت کیلئے لازم ہو گیا کہ پہلی بیعت کے حامل اس شخص کی بیعت کر کے اپنا اقتدار اس کے سپرد کر دیں۔ حاملِ شرائط خلافت پہلی بیعت کے ساتھ عہدہِ خلیفہ کا حامل ہو کر ’’خلیفہ‘‘ قرار پانے کی بنا پر درج ذیل چیزوں کا حامل ہو جاتا ہے۔ ٭سیاستِ اُمّہ کا ذمہ دار قرار پا جاتا ہے۔ ٭تمام مسلمانوں کا امیر، امام اور سلطان قرار پا جاتا ہے۔ ٭تمام مسلمانوں کی امارت، امامت و سلطنت کا وارث قرار پا جاتا ہے۔ ٭تمام مسلمانوں کے حقوقِ وفاداری کا حقدار ہوجاتا ہے۔ ٭تمام مسلمانوں پر لازم ہو جائے گا کہ اس کے حقوقِ وفاداری اسے دیتے ہوئے اپنی امارت ، امامت اور سلطنت اس کے سپرد کر دیں اور اپنی امارت، امامت اور سلطنت کے اصولاً خلیفہ (وارث) قرار پائے گئے شخص کو عملاً خلیفہ بنا دیں۔