کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 203
کے پاس حاضر ہوا ان میں سے ایک بولا اے اﷲکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں کسی ملک کی حکومت دے دیجئے ان ملکوں میں سے جو اﷲتعالیٰ نے آپ کو دئیے ہیں اور دوسرے نے بھی ایسا ہی کہا آپ نے فرمایا اﷲکی قسم ہم نہیں دیتے اس شخص کو جو اس کو مانگے اور نہ اس کو جو اس کی حرص کرے۔‘‘ (مسلم، کتاب الامارۃ، ابی موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ ) 6۔ پہلی بیعت کا حامل ہو: [کَانَتْ بَنُوْا اِسْرَائِیْلَ تَسُوْسُھُمُ الْاَنْبِیَائُ کُلَّمَا ھَلَکَ نَبِیٌّ خَلَفَہٗ بَنِیٌّ وَاِنَّہٗ لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ وَسَیَکُوْنُ خُلَفَائُ فَیَکْثُرُوْنَ قَالُوْ فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ فُوْا بِبَیْعَۃِ الْاَوَّلِ اَعْطُوْھُمْ حَقَّھُمْ فَاِنَّ اللّٰہَ سَائِلُھُمْ عَنْ مَّا اسْتَرْعَاھُمْ] [بخاری، باب احادیث الانبیائ۔ ابی ہریرہ رضی اللّٰه عنہ ] ’’ تھے بنی اسرائیل ان کی سیاست انبیاء کیا کرتے تھے جب بھی کوئی نہی فوت ہو جاتا تو اس کے بعد نبی ہی آتا تھا، میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا البتہ خلفاء ہوں گے اور بہت سے ہوں گے۔ لوگوں نے عرض کیا پھر آپ ہم کو کیا حکم فرماتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!وفاداری کرو پہلی بیعت (کے حامل) کے ساتھ اور پھر پہلی بیعت کے ساتھ تم انہیں ان کا حق دو، ان سے ان کی رعیت کے بارے میں اﷲپوچھے گا۔‘‘ پہلی بیعت: کسی ’’حامل شرائط خلافت‘‘ کے خلیفہ قرار پانے کی بنا: پہلی بیعت، عہدہِ خلافت خالی ہونے پر گواہوں کی موجودگی میں ’’پہلی پانچ شرائط خلافت کے حامل کسی شخص‘‘ کے ہاتھ پر ایک مومن کی طرف سے ہونے والی وہ بیعت ہے جو نیا خلیفہ بنانے کے حوالے سے امت میں سب سے پہلی بیعت ثابت ہو جائے اور اگر اس حوالے سے