کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 190
اللّٰہُ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ وَ لَمَّا بَرَزُوْا لِجَالُوْتَ وَجُنُودِہٖ قَالُوْا رَبَّنَآ اَفْرِغْ عَلَیْنَا صَبْرًا وَّ ثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَ انْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ فَہَزَمُوْہُمْ بِاِذْنِ اللّٰہ ِ وَ قَتَلَ دَاوٗدُ جَالُوْتَ وَاٰتَاہُ االلّٰہ ُ الْمُلْکَ وَ الْحِکْمَۃَ وَ عَلَّمَہٗ مِمَّا یَشَآئُ وَ لَوْ لَا دَفْعُ اللّٰهِ النَّاسَ بَعْضَہُمْ بِبَعْضٍ لَّفَسَدَتِ الْاَرْضُ وَ ٰلکِنَّ االلّٰہ َ ذُوْ فَضْلٍ عَلَی الْعٰلَمِیْنَ﴾ ’’پھر تم نے اس معاملے پر بھی غور کیا جو موسیٰ علیہ السلام کے بعد سردارانِ بنی اسرائیل کو پیش آیا تھا؟ انہوں نے اپنے نبی سے کہا: ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کر دو تا کہ ہم اﷲکی راہ میں جنگ کریں۔ نبی نے پوچھا: کہیں ایسا تو نہ ہو گا کہ تمہیں لڑائی کا حکم دیا جائے اور پھر تم نہ لڑو؟ وہ کہنے لگے: بھلا یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم اﷲکی راہ میں نہ لڑیں جبکہ ہمیں اپنے گھروں سے نکال دیا گیا ہے اور ہمارے بال بچے ہم سے جد اکر دئیے گئے ہیں مگر جب ان کو جنگ کا حکم دیا گیا تو ایک قلیل تعداد کے سوا وہ سب پیٹھ موڑ گئے اور اﷲان میں سے ایک ایک ظالم کو جانتا ہے۔ ان کے نبی نے ان سے کہا کہ اﷲنے طالوت کو تمہارے لئے بادشاہ مقرر کیا ہے۔ یہ سُن کر وہ بولے: ہم پر بادشاہ بننے کا وہ کیسے حقدار ہو گیا؟ اس کے مقابلے میں بادشاہی کے ہم زیادہ مستحق ہیں۔ وہ تو کوئی بڑا مالدار آدمی نہیں ہے، نبی نے جواب دیا: اﷲنے تمہارے مقابلے میں اسی کو منتخب کیا ہے اور اس کو دماغی و جسمانی دونون قسم کی اہلیتیں فراوانی کے ساتھ عطا فرمائی ہیں اور اﷲکو اختیار ہے کہ اپنا ملک جسے چاہے دے ، اﷲبڑی وسعت رکھتا ہے اور سب کچھ اس کے علم میں ہے، اس کے ساتھ ان کے نبی نے ان کو یہ بھی بتایا کہ اﷲکی طرف سے اس کے بادشاہ مقرر ہونے کی