کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 19
ہیں جن پر اسلام کی عمارت اٹھائی گئی ہے۔ شہادت کی مطلوب کیفیت! کتاب و سنت سے شہادت کی مطلوب کیفیت بھی سامنے آتی ہے، اس کے مطابق شہادت وہی قابل قبول ہے جو پورے علم، یقین، صدق و اخلاق کے ساتھ ہو مثلاً علم کے ساتھ شہادت۔ اﷲتعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:۔ ﴿ فاعْلَمْ اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ﴾۔[محمد:19] ’’ پس خوب جان لو کہ کوئی الٰہ نہیں سوائے اﷲکے۔‘‘ ﴿ اِلَّا مَنْ شَھِدَ بِالْحَقِّ وَھُمْ یَعْلَمُوْنَ﴾ [الزخرف:86] ’’ سوائے ان کے جو حق کی شہادت دیں اور وہ علم بھی رکھتے ہوں۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ:۔ [مَنْ مَاتَ وَھُوَ یَعْلَمُ اَنَّہٗ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ دَخَلَ الْجَنَّۃَ] [مسلم کتاب الایمان، عثمان رضی اللّٰه عنہ ] ’’ جو شخص اس حالت میں مرا کہ وہ اس بات کا علم رکھتا ہو کہ اﷲکے سوا کوئی الٰہ نہیں وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا۔‘‘ یقین کے ساتھ شہادت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ:۔ [اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ لَا یَلْقٰی اللّٰہَ بِھِمَا عَبْدٌ غَیْرَ شَاکً