کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 188
سب چیزوں کا وارث کر دیا۔ صبح ہوتے ہی یہ لوگ ان کے تعاقب میں چل پڑے۔ جب دونون کا آمنا سامنا ہوا تو موسیٰ علیہ السلام کے ساتھی چیخ اٹھے کہ ہم تو پکڑے گئے۔ موسیٰ علیہ السلام نے کہا ہر گز نہیں میرے ساتھ میرا رب ہے۔ وہ ضرور میری رہنمائی فرمائے گا۔ ہم نے موسیٰ علیہ السلام کو وحی کے ذریعہ سے حکم دیا کہ مار اپنا عصا سمندر پر ۔ یکایک سمندر پھٹ گیا اور اس کا ہر ٹکڑا ایک عظیم الشان پہاڑ کی طرح ہو گیا۔ اسی جگہ ہم دوسرے گروہ کو بھی قریب لے آئے۔ موسیٰ علیہ السلام اور ان سب لوگوں کو جو اس کے ساتھ تھے، ہم نے بچا لیا اور دوسروں کو غرق کر دیا۔ اس واقعہ میں ایک نشانی ہے مگر ان لوگوں میں سے اکثر ماننے والے نہیں ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی۔‘‘ ﴿فَانْتَقَمْنَامِنْھُمْ فَاَغْرَقْنٰھُمْ فِی الْیَمِّ بِاَنَّھُمْ کَذَّبُوْابِاٰیٰتِنَا وَکَانُوْاعَنْھَاغٰفِلِیْنَo وَاَوْرَثْنَا الْقَوْمَ الَّذِیْنَ کَانُوْا یُسْتَضْعَفُوْنَ مَشَارِقَ الْاَرْضِ وَ مَغَارِبَھَا الَّتِیْ بٰرَکْنَافِیْھَا تَمَّتْ کَلِمَتُ رَبِّکَ الْحُسْنٰی عَلٰی بَنِیْ اِسْرَآئِ یْلَ بِمَاصَبَرُوْا وَ دَمَّرْنَامَاکَانَ یَصْنَعُ فِرْعَوْنُ وَقَوْمُہٗ وَمَاکَانُوْا یَعْرِشُوْنَ﴾[الاعراف:136…137] ’’ تب ہم نے ان (فرعونیوں) سے انتقام لیا اور انہیں سمندر میں غرق کر دیا کیونکہ انہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا تھا اور ان سے بے پرواہ ہو گئے تھے اور ان کی جگہ ہم نے ان لوگوں کو جو کمزور بنا کر رکھے گئے تھے، اس سرزمین کے مشرق و مغرب کا وارث بنا دیا جسے ہم نے برکتوں سے مالا مال کیا تھا۔ اس طرح بنی اسرائیل کے حق میں تیرے رب کا وعدہ خیرپورا ہوا کیونکہ انہوں نے صبر سے کام لیا