کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 186
ہی پاس لے آئیں گے اور اس کے پیغمبروں میں شامل کریں گے۔‘‘ ﴿ ولَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰی بِاٰیٰتِنَآ اَنْ اَخْرِجْ قَوْمَکَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ وَذَکِّرْھُمْ بِاَیّٰمِ اللّٰہِ اِنَّ فِی ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّکُلِّ صَبَّارٍ شَکُوْرٍ﴾ [ابراہیم:5] ’’ اور یقینا بھیجا ہم نے موسیٰ علیہ السلام کو اپنی نشانیاں دے کر کہ نکالو اپنی قوم کو تاریکیوں سے روشنی کی طرف اور یاد دلاؤ انہیں اﷲکی تاریخ کے سبق آموز واقعات۔ بیشک اس میں بڑی نشانیاں ہیں ہر اس شخص کیلئے جو صبر کرنے والا اور شکر کرنے والا ہے۔‘‘ ﴿ فمَا اٰمَنَ لِمُوْسٰی اِلَّا ذُرِّیَّۃٌ مِّنْ قَوْمِہٖ عَلٰی خَوْفٍ مِّنْ فِرْعَوْنَ وَمَلَائِھِمْ اَنْ یَّفْتِنَھُمْ وَاِنَّ فِرْعَوْنَ لَعَالٍ فِی الْاَرْضِ وَاِنَّہٗ لَمِنَ الْمُسْرِفِیْنَ o وَقَالَ مُوْسٰی یٰقَوْمِ اِنْ کُنْتُمْ اٰمَنْتُمْ بِاللّٰہِ فَعَلَیْہِ تَوَکَّلُوْا اِنْ کُنْتُمْ مُسْلِمِیْنَ o فَقَالُوْا عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْنَا رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَۃً لِقَوْمِ الظّٰلِمِیْنِo وَنَجِّیْنَا بِرَحْمَتِکَ مِنَ الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَo وَاَوْحَیْنَا اِلٰی مُوْسٰی وَاَخِیْہِ تَبَوَّا لِقَوْمِکُمَا بِمِصْرَ بُیُوْتًا وَّاجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ قِبْلَۃً وَاقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَ بَشَّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ﴾ ’’ موسیٰ علیہ السلام (کی بات) کو اس کی قوم میں سے چند نوجوانوں کے سوا کسی نے نہ مانا، فرعون کے ڈر سے اور خود اپنی قوم کے سربر آوردہ لوگوں کے ڈر سے (جنہیں خوف تھا کہ) فرعون ان کو عذاب میں مبتلا کرے گا اور واقعہ یہ ہے کہ فرعون زمین میں غلبہ رکھتا تھا اور وہ ان لوگوں میں سے تھا جو کسی حد پر رکتے نہیں ہیں۔ موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا کہ لوگو!اگر تم واقعی اﷲپر ایمان رکھتے ہو تو اس پر بھروسہ کرو اگر تم مسلمان ہو۔ انہوں نے جواب دیا ہم نے اﷲہی پر بھروسہ کیا، اے