کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 170
’’ اے داؤد!ہم نے تمہیں زمین کا حکمران بنایا ہے پس تم حق کے مطابق لوگوں کے مابین حاکمیت کرو۔‘‘ (ص:26) خلیفہ: ’’نبی‘‘کے بعد سیاستِ اُمّہ کے ذمہ دار کا ’’نامِ عہدہ‘‘ اور ’’انبیاء کے بعد سیاستِ امہ کا ذمہ دار عہدیدار‘‘ خلافت: انبیاء علیہ السلام کے بعد سیاستِ اُمہ کی ذمہ داری و عہدیداری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ: [کَانَتْ بَنُوْا اِسْرَائِیْلَ تَسُوْسُھُمُ الْاَنْبِیَائُ کُلَّمَا ھَلَکَ نَبْیٌّ خَلَفَہٗ نَبِیٌّ وَاِنَّہٗ لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ وَسَیَکُوْنُ خُلُفَائُ فَیَکْثُرُوْنَ قَالُوْ فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ فُوْا بِبَیْعَۃِ الْاَوَّلِ فَالْاَوَّلِ اَعْطُوْھُمْ حَقَّھُمْ فَاِنَّ اِللّٰہَ سَائِلُھُمْ عَنْ مَّا اسْتَرْعَاھُمْ][بخاری، باب احادیث الانبیائ: ابی ہریرہ رضی اللّٰه عنہ ] ’’ تھے بنی اسرائیل ان کی سیاست انبیاء کیا کرتے تھے جب بھی کوئی نبی فوت ہو جاتا تو اس کے بعد نبی ہی آتا تھا، میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا البتہ خلفاء ہوں گے اور بہت سے ہوں گے۔ لوگوں نے عرض کیا پھر آپ ہم کو کیا حکم فرماتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وفاداری کرو پہلی بیعت (کے حامل) کے ساتھ اور پھر پہلی بیعت کے ساتھ تم انہیں ان کا حق دو، ان سے ان کی رعیت کے بارے میں اﷲپوچھے گا۔‘‘ امیر ، امام اور سلطان ذمہ دارِ سیاستِ اُمہ کے ’’خلیفہ‘‘ کے علاوہ دیگر نامِ عہدہ