کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 161
’’ جس نے میری اطاعت کی پس اس نے اﷲکی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی پس اس نے اﷲکی نافرمانی کی، جس نے امیر کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی جس نے امیر کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی اور امام ڈھال ہے اسی کی قیادت میں قتال کیا جاتا ہے اور اسی کے ساتھ دفاع کیا جاتا ہے۔ اگر وہ اﷲکے ڈر کے ساتھ حکم کرتا ہے اور انصاف کرتا ہے تو اس کیلئے اس کا اجر ہے اور اگر وہ اس کے علاوہ کرتا ہے تو اس کا وبال اسی پر ہے۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے درجِ بالا ارشادات کی اطاعت میں جب تمام مسلمان غیر شرعی اماموں کی قیادت میں قتال کرنا چھوڑتے ہیں اور صرف امام شرعی کی قیادت میں قتال کرنے کے پابند ہوتے ہیں تو یہ چیز بھی ان کی وحدت کی صورت پیدا کرتی ہے۔ 6۔ امامِ شرعی کی طرف سے مسلمانوں کے تنازعات کے فیصلے کتاب و سنت سے کرنے کی بنا پر: اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿ یٰدَاؤْدَ اِنَّا جَعَلْنٰکَ خَلِیْفَۃً فِی الْاَرْضِ فَاحْکُمْ بَیْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعْ الْھَوٰی فَیُضِلَّکَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِنَّ الَّذِیْنَ یُضِلُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ لَھُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ بِمَا نَسُوْا یَوْمَ الْحِسَابِ﴾ [ص:26] ’’ اے داؤد!ہم نے تمہیں زمین کا حکمران بنایا ہے پس تم حق کے مطابق لوگوں کے مابین حاکمیت کرو اور اھواء کی پیروی مت کرو کہ وہ تمہیں اﷲکی راہ سے بھٹکا دے گی جو لوگ اﷲکی راہ سے بھٹکتے ہیں یقینا ان کیلئے شدید عذاب ہے وہ یومِ حساب کو