کتاب: اگر تم مومن ہو - صفحہ 155
مسلمانوں میں سے جو لوگ امام شرعی کی بیعت نہیں کرتے وہ دیگر تفرقات کی طرح ایک مزید سنگین تفرق میں تو مبتلا ہیں لیکن پھر بھی مسلمان ہیں۔ اہل تفرق مسلمانوں میں سے جو امام شرعی کی بیعت کر لیتے ہیں وہ جماعت کی ایک صورت (امام شرعی) کے ساتھ ہو جاتے ہیں ، امام شرعی کے نہ ملنے پر جو اہل تفرق مسلمان’’کتاب و سنت پہ اﷲکے حکم کے مطابق چلنے والے مسلمانوں‘‘ کے ساتھ ہو جاتے ہیں وہ بھی جماعت کی ایک صورت کے ساتھ ہو جاتے ہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم’’تَلْزَمُ جَمَاعَۃَ الْمُسْلِمِیْنَ وَاِمَامَھُمْ۔‘‘ (مسلمانوں کی جماعت اور ان کے امام سے لازماً وابستہ ہو جاؤ) کی اطاعت کرنے والے ہو جاتے ہیں اور جو اہل تفرق مسلمان ہر تفرق چھوڑ کر کتاب و سنت پر اﷲکے حکم کے مطابق خود بھی قائم ہو جاتے ہیں، وہ مسلمانوں کے ان فرقوں سے مسلمانوں کی جماعت ملت بن جاتے ہیں۔ مسلمانوں کی جماعت مسلمانوں کی وحدت ذریعہ مسلمانوں کی جماعت کے حوالے سے یہ بات خاص ہے کہ اگر یہ امت کی وہی ملت ہے جو کتاب و سنت پر قائم ہے تو اس کی ایک نشانی یہ ہو گی کہ وہ کتاب و سنت پہ خود قائم ہونے کے ساتھ ساتھ اﷲتعالیٰ کے درج ذیل احکامات کی بنا پر لوگوں کو خیر کی دعوت دینے ، معروف کے ساتھ حکم کرنے اور منکر سے منع کرنے پر گامزن ہو گی۔ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿ وَلْتَکُنْ مِّنْکُمْ اُمَّۃٌ یَّدْعُوْنَ اِلَی الْخَیْرِ وَیَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَاُوْلٰئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ o وَلَا تَکُوْنُوْا کَالَّذِیْنَ تَفَرَّقُوْا وَاخْتَلَفُوْا مِنْ بَعْدِ مَاجَآئَ ھُمُ الْبَیِّنٰتُ وَاُولٰئِکَ لَھُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ﴾ ’’ اور تم میں ایک جماعت ضرور ایسی ہونی چاہئے جو خیر کی طرف بلائے، معروف